ویکسینیشن کے حوالے سے غلط فہمیوں کو دور کرنا ہو گا، ڈاکٹر قبلہ ایاز

ویکسینیشن کے حوالے سے غلط فہمیوں کو دور کرنا ہو گا، ڈاکٹر قبلہ ایاز
کیپشن: ویکسینیشن کے حوالے سے غلط فہمیوں کو دور کرنا ہو گا، ڈاکٹر قبلہ ایاز
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ کورونا کی وبا خطرناک صورت اختیار کر چکی ہے۔ عوام ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں اور ویکسینیشن کے حوالے سے غلط فہمیوں کو دور کرنا ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ پوری انسانیت گھمبیر صورتحال سے دوچار ہے اور ایک مرتبہ پھر پوری قوم علماءکرام اور منبر و محراب کی طرف دیکھ رہی ہے۔ گزشتہ سال بھی دینی طبقے نے کورونا احتیاطی تدابیر کے حوالے سے بہت فعال قائدانہ کردار ادا کیا تھا اور موجودہ حالات میں پہلے کی طرح قائدانہ کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، کچھ لوگ سوشل میڈیا پر ویکسی نیشن کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں جبکہ ضررت اس امر کی ہے کہ ایسی غلط فہمیوں کا تدارک کیا جائے۔

انہوں نے تمام شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں کیونکہ کچھ لوگ پروپیگنڈا کر کے انسانی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جید علماءکرام کورونا کی پچھلی لہر میں شرعی حوالے سے کچھ احتیاطی تدابیر پر متفق ہو گئے تھے، ان احتیاطی تدابیر کو دوبارہ روبہ عمل لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلامی اعتقاد کے مطابق ہر وباءاللہ تعالیٰ کی طرف سے آتی ہے اور اسی کے حکم سے ختم ہوتی ہے، اس کا علاج یا اس سے بچائو کے لئے مکمل احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہ صرف شریعت کے خلاف نہیں بلکہ عین تقاضائے شریعت ہے۔

قبلہ ایاز کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر میں یہ شامل ہے کہ جس علاقے میں وباء سے متاثرہ مریض موجود ہوں یا جہاں یہ وبا پھوٹ پڑی ہو اس علاقے میں جانے سے اجتناب کیا جائے اور وہاں کے افراد دوسرے علاقوں میں جانے سے اجتناب کریں۔ وباء سے متاثرہ مریض دیگر لوگوں میں گھلنے ملنے سے اجتناب کرے۔ انہوں نے بتایا کہ معمر افراد اور اسی طرح نزلہ، زکام اور کھانسی سے متاثرہ افراد گھروں میں نماز پڑھیں کیونکہ ان کے متاثر ہونے کا امکان زیادہ ہے اور اسی طرح وباء کے دنوں میں بچوں کو بھی مسجد میں نہ لایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ علمائے کرام باجماعت نماز کو مختصر رکھیں، وبائی مرض کے پیش نظر اگر ضروری ہو تو اردو یا مقامی زبان کا بیان ترک کیا جا سکتا ہے جبکہ عربی خطبہ و نماز کو نہایت اختصار کے ساتھ ادا کیا جائے۔ تمام نمازی حضرات سنتیں گھروں میں ادا کرنے کے ساتھ وضو بھی گھر سے کر کے آئیں اور صفوں کے درمیان فاصلہ زیادہ رکھیں۔