کینسر کا کوئی ہسپتال نہ ہونے کے باعث کلثوم نواز کو بیرون ملک جانا پڑا، عمران خان

کینسر کا کوئی ہسپتال نہ ہونے کے باعث کلثوم نواز کو بیرون ملک جانا پڑا، عمران خان

لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ شریف خاندان کے 30 سالہ دور میں کینسر کا کوئی ہسپتال نہیں بنایا گیا جس کی وجہ سے کلثوم نواز کو اپنے علاج کے لئے بیرون ملک جانا پڑا،شوکت خانم میں 75 فیصد مریضوں کا علاج مفت ہوتا ہے،اس کا سالانہ خسارہ 500 کروڑ ہے ،حکومتی ادارے ایک خیراتی ادارے کیلئے مشکلات پیدا کررہی ہے۔

لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاکہ دنیا میں جنگوں کے دوران بھی ہسپتالوں پر حملے نہیں ہوتے لیکن سمجھ نہیں آتی سیاسی مخالفین بالخصوص(ن)لیگ کے وزرا کینسر کے خیراتی ہسپتال پر کیوں حملے کرتے ہیں اگر کوئی سمجھتا ہے کہ ہسپتال کے مالی معاملات میں کرپشن ہوئی ہے۔

 ہسپتال کے اکائونٹس آن لائن ہیں حکومت(ن)لیگ کے پاس ہے سب سے پہلے مجھے جیل میں ڈالیں اور تحقیقات کرائی جائیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان کے 30 سالہ دور حکومت میں ایک بھی ایسا اسپتال نہیں بنایا گیا جہاں کینسر کے موذی مرض میں مبتلا بے سہارا اور غریب افراد کا مفت علاج ہوتا ہو، کینسر کے علاج کے لیے متبادل ادارے نہ بننے کی وجہ سے ہی آج بیگم کلثوم نواز شریف کو بیرون ملک علاج کے لئے جانا پڑا۔

میری دعا ہے کہ وہ جلد صحت یات ہوں اور اپنے ملک میں آئیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شوکت خانم میں 75 فیصد مریضوں کا علاج بالکل مفت ہوتا ہے اور اس کا سالانہ خسارہ 500 کروڑ ہے لیکن پاکستانی عوام اس خسارے کو پورا کر رہی ہے اور دوسری جانب حکومتی ادارے ایک خیراتی ادارے کے لئے مشکلات پیدا کررہی ہے ۔

حکومتی وزرا خیراتی ہسپتال پر تنقید کرکے اپنی سیاست چمکا رہے ہیں، میری گزارش ہے کہ حکومتی وزرا بے سہارا اور غریب عوام کے لئے بنائے گئے ادارے پر تنقید نہ کریں یہ میری ذاتی فیکٹری نہیں بلکہ ایک ہسپتال ہے۔