شاہ زیب قتل کیس ، سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

شاہ زیب قتل کیس ، سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

کراچی: سول سوسائٹی نے شاہ زیب قتل کیس میں سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے فیصلے اور اس کے نتیجے میں ملزمان کی رہائی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ قانون دان جبران ناصر سمیت دیگر 10 شہریوں کی جانب سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب قتل کیس ذاتی نوعیت کا قتل نہیں اس کے معاشرے پر سنگین نتائج برآمد ہوئے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ شاہ زیب کے اہل خانہ ملزمان سے صلح کر چکے لیکن حکومت ملزمان کی طرف داری کر رہی ہے۔ ایسے میں سول سائٹی کیس کو آگے لے کر چلے گی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اگر ملزمان کو سزا نہ دی گئی تو اس سے معاشرے میں سنگین بگاڑ پیدا ہو گا۔

درخواست میں سپریم کورٹ کے متعدد فیصلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے شاہ زیب قتل کیس دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے اور اس میں اے ٹی سی کی دفعات لاگو ہوتی ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ کیس میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل اور اے ٹی سی کی دفعات بحال کی جائیں۔

یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس کے مبینہ مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی اور دیگر کی سزائیں کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس سماعت کے لئے سیشن جج کے پاس بھیجنے کا حکم دیا تھا جب کہ عدالت نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات بھی ختم کر دی تھیں۔

واضح رہے 20 سالہ نوجوان شاہ زیب خان کو دسمبر 2012 میں ڈیفنس کے علاقے میں شاہ رخ جتوئی اور اس کے دوستوں نے معمولی جھگڑے کے بعد مبینہ طور پر گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔

 

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں