ٹک ٹوک دنیا کی سب سے مشہور مگر خطرناک ایپ کے طور پر سامنے آ رہی ہے

ٹک ٹوک دنیا کی سب سے مشہور مگر خطرناک ایپ کے طور پر سامنے آ رہی ہے
کیپشن: فوٹو بشکریہ: ٹک ٹوک آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ

نیو یارک : ٹک ٹوک دنیا   کی مقبول ترین اپلی کیشن بن گئی ہے جس کے  دنیا بھر کے 150 ممالک میں 500  ملین پلس صارفین ہیں۔

ٹک ٹوک کو  چین نے 2016کے ستمبر  میں لانچ  کیا تھا  دو سال میں ٹک ٹوک نے شہرت کی بلندیوں کو چھو  لیا،  اتنی شہرت فیس بک اور یوٹیوب کو  بھی حاصل نہیں ہوئی۔ دوسال میں اس ایپ کو  500 ملین پلس لوگوں نے ڈاؤن لوڈ کیا ہے، دنیا کے 150 ممالک کے لوگ اس کو استعمال کرتے ہیں۔


ٹک ٹوک پر نوجوان بچے 15 سکینڈ   کی ویڈیو شئیر کر کےمشہور ہونے کی کوشش کر تے ہیں لیکن ان کے والدین ابھی تک اس کو سیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کو مایوسی ہوئی ہے۔ 

ماہرین کے مطابق اس ایپ نے کم وقت میں بہت شہرت حاصل کی ہے، اس ایپ نے  بچوں کو شارٹ فلم بنانے کے بہت اچھے فیچرز مہیا کیے ہیں لیکن یہ ایپ کوئی  بزنس پلان دینے میں  ناکام رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ  ٹک ٹوک شارٹ ٹرم کنٹینٹ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے جبکہ دنیا میں ایسی کوئی سروس موجود  نہیں ہے۔  

ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے  کہ امریکہ کی سلیکون ویلی کو  چینی ڈویلپرز سے سیکھنا چاہیے کہ انہوں نے کیسے اپنی ایپس کو دنیا بھر میں وائرل کر دیا ہے، اس ایپ نے بہترین سروس مہیا   کی ہے اس کے ساتھ اس کے کنٹینٹ کی اینگینجمنٹ بہت اعلیٰ ہے۔


ٹک ٹوک  کی بیماری میں صرف لڑکیاں ہی نہیں، بلکہ بچے بھی دیوانے ہیں اور لڑکیوں کے ساتھ  اپنی ویڈیو  بناکر لوگوں میں شیئر کرتے ہیں، جس سے بیہودگی اور فحاشی بھی بڑھ رہی ہے۔ 

اس ایپ کو دنیا کے مختلف ممالک میں بند بھی کیا جا چکا ہے، یہ بچوں کے لیے خطرناک بھی ثابت ہو ئی ہے، ٹک ٹوک میں بہت سے لوگ بچوں کو  ورغلا رہے ہیں، وہ اپنی عمر کم دیکھا کر نمبر مانگنے اور چھوٹے بچوں کو ملنے کی کوشش کر رہے ہیں، دنیا بھر کے ممالک میں ایسے بہت سے کیس درج ہوئے ہیں۔