"اس میں تیرا گھاٹا، میرا کچھ نہیں جاتا " ثانیہ مرزا کا شعیب کو دلچسپ جواب

لاہور: قومی ٹیسٹ کرکٹر شعیب ملک  کی اپنی اہلیہ اور  بھارتی ٹینس  سٹار ثانیہ مرزا کیساتھ ویڈیو  ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر مداحوں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شعیب اور ثانیہ کی ہر دلعزیز  جوڑی کی نئی دلچسپ  ویڈیو کو سوشل میڈیا صارفین اور ان کے مداح خوب پسند کر رہے ہیں، اس ویڈیو کی شروعات میں قومی کرکٹر شعیب ملک  ثانیہ مرزا کو دلچسپ انداز میں مخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ، "میں تم سے پیار نہیں کرتا۔" 

جواب میں ثانیہ مرزا بھی دلچسپ انداز اپناتے ہوئے شعیب کو کہتی ہیں کہ  "اس میں تیرا گھاٹا، میرا کچھ نہیں جاتا ۔"  ثانیہ کے کہے گئے یہ الفاظ مشہور  گانے  'تیرا گھاٹا' کے ہیں۔

bce8dc332507b67104bf7d8fd3b337d9


واضح رہے کہ مداحوں کو ثانیہ مرزا کی جانب سے ان کی نجی زندگی کے حوالے سے جاننے کا ہمیشہ بے صبری سے انتظار رہتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ٹینس اسٹار بھی اکثر و بیشتر اپنے مداحوں کو اپنی ذاتی زندگی سے باخبر رکھنے کیلئے تصاویر اور ویڈیوز شئیر کرتی رہتی ہیں، ثانیہ مرزا نے یہ ویڈیو بھی اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ  پر پوسٹ کی جو کہ ثانیہ اور شعیب ملک  کے درمیان مضبوط اور صحت مندانہ تعلق کی  بھرپور عکاسی کرتی ہے۔ ویڈیو میں دونوں سپر سٹارز کا دلچسپ انداز ظاہر کرتا ہے کہ دونوں کے درمیان شادی کا طویل عرصہ گزر جانے کے بعد تک بھرپور انڈر سٹینڈنگ اور ایک دوسرے کیلئے پیار ہے،  بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے 2010 میں پاکستان کے اسٹار آل راؤنڈر شعیب ملک کو اپنا ہم سفر منتخب کیا تھا جبکہ ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کا ایک بیٹا بھی ہے جس کا نام اذہان مرزا ملک ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں میں سپورٹس جوڑی کی ایک دلچسپ  ویڈیو سامنے آئی تھی جو  سوشل میڈیا پر بھی خوب وائرل ہو رہا تھا جس میں انھیں مستقبل میں ہونے والے بچوں کی تعداد پر گفتگو کرتے دیکھا گیا ۔ 

  

7b9c8b59d24e6207001194c76b34bab7

ویڈیو میں شعیب ثانیہ سے پوچھتے ہیں کہ مزید کتنے بچے اور ہونے چاہئیں اور ایک یا اس سے زیادہ  جس پر ثانیہ کہتی ہیں کہ میں جانتی ہوں کہ آپ ایک کو ترجیح دیتے ہیں لیکن میرے خیال میں دو جس پر شعیب کہتے ہیں کہ صرف 2  بچے کیوں اور 4، 5، 10 کیوں نہیں۔  تاہم شعیب ملک کے سوال پر ثانیہ  مرزا  بھی دلچسپ جواب  دیتے ہوئے  کہتی ہیں کہ کرکٹ ٹیم نہیں بنانی جبکہ زندگی میں اور بھی کام ہیں۔

مصنف کے بارے میں