سعودی عرب نے دکانوں پر 100 فیصد سعودائزیشن کے لیے تیاری کر لی

سعودی عرب نے دکانوں پر 100 فیصد سعودائزیشن کے لیے تیاری کر لی

دمام: ماہرین اقتصاد و محنت نے بقالوں کی سعودائزیشن کی مہم کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے 9نکاتی فارمولا پیش کر دیا۔ یہ اقدام ایسے وقت میں کیاگیا ہے جبکہ وزارت محنت و سماجی بہبود آئندہ مرحلے میں بقالوں کی 100 فیصد سعودائزیشن کا مشن شروع کرنے جارہی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ماہرین نے تجویز کیا ہے کہ سعودیوں کے نام سے بقالے چلانے والے غیر ملکیوں کی پالیسی ناکام بنانے کیلئے مالکان کو بینکوں میں اکاونٹ کھولنے کا پابند بنایا جائے۔ علاوہ ازیں جو سعودی بھی یہ ظاہر کرے کہ فلاں بقالہ اس کا ہے اسے اپنا بقالہ خود چلانے کا پابند کیا جائے اور کیش میں لین دین بند کردیا جائے۔

ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ سعودائزیشن کے فیصلے پر عملدرآمد سوچ سمجھ کر کیا جائے، جلد بازی سے کام نہ لیا جائے کیونکہ جلد بازی کے چکر میں قومی معیشت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اس سلسلے میں سبزی منڈی اور لیموزین کی مکمل سعودائزیشن کے فیصلوں کے نتائج سے سبق لیا جائے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بقالوں کی سعودائزیشن کے فیصلوں کی بدولت عملدرآمد کے پہلے سال ہی 20 ہزار اسامیاں نکلیں گی۔ مجلس شوری میں اقتصادی و توانائی کمیٹی کے چیئرمین عبدالرحمن الراشد نے کہا کہ بقالوں کی سعودائزیشن کا فیصلہ اصولی طور پر بہت اچھا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں میں پڑنے سے بچنے کیلئے یہ اقدام بہت سوچ سمجھ کر نا ہوگا اور بعض غلطیوں کا خمیازہ بڑا بھاری ہوگا۔