اس وقت کسی طرح کی بیک چینل ڈپلومیسی نہیں ہورہی،وزیرمملکت حنا ربانی کھر

اس وقت کسی طرح کی بیک چینل ڈپلومیسی نہیں ہورہی،وزیرمملکت حنا ربانی کھر

اسلام آباد :وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کا  کہنا ہے کہ اس وقت کسی طرح کی بیک چینل ڈپلومیسی نہیں ہورہی ۔

وزیرمملکت خارجہ حنا ربانی کھر نے  سینیٹ میں اظہار خیال کیا کہ بھارت کےساتھ برابری کی سطح پر بات چیت ہوگی، آپ سامنے کچھ کہیں اور پیچھے کوئی اور بات کریں یہ کسی ملک کو زیب نہیں دیتا، اس وقت کسی طرح کی بیک چینل ڈپلومیسی نہیں ہورہی، سابق حکومت میں بیک چینل ڈپلومیسی ہورہی تھی اس کا شاید حکومت کو علم تھا یا نہیں تھا۔

حنا ربانی کھر نے کہا جس معاہدے کی بات کی گئی یہ فروری 2021 میں ہوا تھا، جس وقت یہ معاہدہ ہوا اس وقت ملک میں کس کی حکومت  تھی، پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی تحفظ حاصل ہے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ بہت برا سلوک  ہورہا ہے ، مودی سے متعلق بی بی سی کی ڈاکومینٹری اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

 وزیرمملکت حنا ربانی کھر نے کہا بھارت کے منفی روئیے کے باوجود پاکستان امن کی راہ پر چلتا رہے گا، جس کی وجہ سے ایل او سی پر پاکستان بھارت کے مابین کشیدگی میں کمی آئی ہے،  پاکستان خطے میں خون نہیں بہانا چاہتا بلکہ امن چاہتا ہے، پاکستان کی پالیسی بہت واضح ہے خطے میں امن اور استحکام چاہتے ہیں۔

 حنا ربانی کھر کا کہنا تھاکہ پاکستان  سرحدوں پر کشیدگی کے حق میں ہرگز نہیں ،ہم نہیں چاہتے  کہ  سرحدوں پر کشیدگی سے دونوں طرف  لاشیں گریں، ہمیں سیاست کی بجائے ریاستی پالیسی کو اپنانا ہو گا،وزیرمملکت حنا ربانی کھر

وزیر مملکت حنا ربانی کھر کا سینیٹ میں پالیسی بیان میں کہنا تھا کہ پاکستان  خطے میں خون نہیں بہانا چاہتا، ہماری پالیسی   خطے میں امن اور استحکام کا قیام ہے ، 
ہم سرحدوں پر کشیدگی کے حق میں ہرگز نہیں۔ 

حنا ربانی کھر  نے کہا  پاکستان میں اقلیتیوں کو مکمل مذہبی تحفظ حاصل ہے، جبکہ بھارت میں اقلیتیوں کے ساتھ بہت برا سلوک ہورہا ہے، مودی سے متعلق بی بی سی کی ڈاکومینٹری اس بات کا منہ بولتا  ثبوت ہے، ان کا کہنا تھا کہ  بھارت کے منفی رویے کے باوجود پاکستان امن کی راہ پر چلتا رہے گا،  ایل او سی پر پاکستان بھارت کے مابین کشیدگی میں کمی آئی ہے۔
 
انہو ں نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ سرحدوں پر کشیدگی سے دونوں سائیڈ پر لاشیں گریں،ہم نہیں چاہتے کہ سرحدوں پر کشیدگی سے دونوں سائیڈ پر لاشیں گریں ۔ہمیں سیاست کے بجائے ریاستی پالیسی کو اپنانا ہو گی۔