قرضہ معاف کرانے والے تمام افراد بریف کیس میں رقم ڈال کر یہاں لے آئیں:چیف جسٹس پاکستان

قرضہ معاف کرانے والے تمام افراد بریف کیس میں رقم ڈال کر یہاں لے آئیں:چیف جسٹس پاکستان
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قرضہ معاف کرانے والے تمام افراد بریف کیس میں رقم ڈال کر یہاں لے آئیں،اگر قوم کے پیسے واپس نہ لا سکے تو کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسحاق ڈار اور نواز شریف کے دونوں بیٹوں کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ میں دو سو 22 افراد قر ضہ معافی کیس کی سماعت ہوئی اور اس موقع پر چیف جسٹس کا قرضہ معاف کروانے افراد کے وکلاءسے مکالمہ ہوا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے قوم کے پیسے واپس لانے ہیں خود نمائی مقصد نہیں ہے،قرض معاف کرانے والے پچیس فیصد پرنسپل رقم ادا کریں،آفر قبول نہ کرنے والوں کے مقدمات بینکنگ کورٹس بجھوا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:تحریکِ انصاف کو بڑا جھٹکا، پیپلز پارٹی نے 3 وکٹیں گرا دیں

جسٹس ثاقب نثار نے مزید ریمارکس دیئے کہ ہم قرض معافی سے متعلق تمام دو سو بائیس مقدمات بینکنگ کورٹس کو بھجوا دیتے ہیں۔ پچیس فیصد قرض معافی کی رقم سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ کھول کر تین ماہ میں جمع کرانے کا حکم دیں گے، قرض معاف والی رقوم صوابدیدی فنڈز میں نہیں جانیں دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:بوبی دیول کا 16 سالہ بیٹا پہلی بار منظر عام پر آگیا

چیف جسٹس نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بینکنگ کورٹس کو چھ ہفتوں میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کی ہدایت دیں گے ،بینکنگ کورٹس خود جائزہ لیں گی، یہ بھی ممکن ہے کہ ہم خود کوئی مارک اپ طے کریں جبکہ تمام فریقین کو ایک موقع فراہم کرتے ہیں جبکہ بینکنگ کورٹس کو چھ ہفتوں میں مقدمات کا فیصلہ کرنے کی ہدایت دیں گے ۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں