آخر کب تک مجھے نظر انداز کیا جاتا رہے گا، خرم منظور

 آخر کب تک مجھے نظر انداز کیا جاتا رہے گا، خرم منظور
کیپشن: فوٹو بشکریہ خرم منظور فیس بک آفیشل

ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کر نے کے باوجود سلیکٹرز کی جانب سے نظر انداز کیے جانے پر آخر کار خرم منظور پھٹ پڑے۔ٹیسٹ اوپنر خرم منظور  نے پاکستان کے لیے آخری انٹرنینشل میچ 2 مارچ 2016ء کو ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے خلاف کھیلا تھا۔

 نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے 32 سالہ خرم منظور نے کہا کہ سابق ٹیست کپتان راشد لطیف ان کے استاد ہیں،ٹیسٹ کر کٹ میں پاکستان کے لیے 10 ہزار رنز بنانے والے یونس خان ان کے بہت بڑے سپورٹر ہیں، البتہ افسوس ہوتا ہے کہ ڈومیسٹک کر کٹ کی اس ملک میں کوئی قدر ومنزلت ہی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نئی ون ڈے رینکنگ : حسن علی اور بابر اعظم کو بڑی ترقی مل گئی
 
  دائیں ہاتھ سے کھیلنے والے خرم منظور کا کہنا تھا کہ پاکستان کپ میں خیبر پختونخوا کے لیے چار میچز میں انہوں نے دو سنچریاں بنائیں.ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمین قرار پائے،البتہ افسوس ہوا کہ دورہ زمبابوے کیلئے ٹیم کے اعلان کے وقت انہیں نظر انداز کرکے ان لڑکوں کو موقع دے دیا گیا جو ڈومیسٹک کر کٹ میں ان کے قریب بھی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں:آئی سی سی ضابطہ اخلاق کو توڑنے پر عمر اکمل پر پابندی لگنے کا امکان
   

خرم منظور نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ کچھ بھی کرو صرف انتظار کرتے رہو،جس کا جو دل چاہے گا وہ کرے گا۔خرم منظور نے کہا کہ انہیں اس صورتحال کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے تاہم وہ ہمت نہیں ہاریں گے اور ڈومیسٹک کر کٹ میں رنز کے ابنار لگاکر سیلکٹرز کو شرمندہ کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ آخر کب تک مجھے نظر انداز کیا جاتا رہے گا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ  کریں