بتایا جائے پاکستان کشمیر پر کیا معاہدہ کر رہا ہے: شاہد خاقان عباسی

بتایا جائے پاکستان کشمیر پر کیا معاہدہ کر رہا ہے: شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما  شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب بیورو پر ایک مرتبہ پھر شدید تنقید کی ہے۔ کہتے ہیں نیب احتساب کا نہیں،سیاست کا ادارہ ہے۔ مقدمات کی اہمیت کا سب کو علم  ہے۔

ایل این جی ریفرنس کی سماعت کے بعد احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے ۔نیب پولیٹکل انجینئرنگ  کرتی ہے۔انصاف  نہ ملے تو لوگ مشتعل ہوتے ہیں۔

انہوں نے کورونا آئسولیشن کے دوران میڈیا ٹیم اور وزرا سے ملاقات کرنے پر وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے کہا کہ آئسولیشن میں رہنے کے باوجود وزیراعظم نےاجلاس بلایا۔ وزیراعظم کو اجلاس کورونا پر کرنا چاہیے تھا لیکن مریم نواز پر کیا۔وزیراعظم نے اجلاس میں مریم نواز کی نیب پیشی پر گفتگو کی۔ وزیراعظم کے مشکورہیں کہ کورونا میں بھی اعلیٰ سطح کا اجلاس بلاکر مریم نوازکو زیربحث لائے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کشمیر پاکستان  کی شہ رگ  ہے۔حکومت کا کشمیر پر کیا موقف ہے کسی کو نہیں پتا۔ مقبوضہ کشمیر پر مؤقف  واضح کیا جائے۔کشمیر کے بارے جو ہو رہا ہے پارلیمنٹ اور عوام  آگاہ نہیں ۔پوری دنیا باتیں کر رہی کہ پاک بھارت معاہدہ ہو رہا ہے۔ وہ کیا معاہدہ ہے جو ہونے جا رہا ہے؟ کشمیر کو متنازعہ اور مبالغہ آرائی کا ذریعہ نہ بنائیں۔ پاکستان ہر معاملے پر آج پسپائی کا شکار ہے اور کسی کو کوئی پروا نہیں۔ ہم سننا چاہتے ہیں کہ سیکیورٹی کونسل کی قرارداد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے

انہوں نے کہا کہ  قوم کے احتساب کے ادارے کس کے حکم پر چلتے ہیں سب لوگ جانتے ہیں۔ دعا گو ہوں کہ عدالتوں میں کیمرے لگیں اور عوام سرکس دیکھیں۔ نیب کی عدالتوں کے معاملات پر ہمیشہ کہا کہ کیمرے لگا کر لوگوں کو دکھائیں ۔ آج ایک صاحب ملے جوسابقہ سیکریٹری ہیں اور 3سال سے عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔