پتا نہیں پیپلز پارٹی سےغلطی کس نے کروائی ہے، رانا ثنا اللہ

پتا نہیں پیپلز پارٹی سےغلطی کس نے کروائی ہے، رانا ثنا اللہ
کیپشن: پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کی سیاست کا جنازہ نکال کے رکھ دیا ہے، رانا ثنا اللہ
سورس: فائل فوٹو

لاہور: ایوان بالا (سینیٹ) میں یوسف رضا گیلانی کے اپوزیشن لیڈر مقرر ہونے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات بڑھتے جا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کی سیاست کا جنازہ نکال دیا ہے۔ پتا نہیں پیپلز پارٹی سےغلطی کس نے کروائی ہے جبکہ چیئرمین سینیٹ اور لیڈر آف اپوزیشن بھی سلیکٹڈ ہیں۔ 

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے ساتھ مل کر نقصان کا سودا کیا ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اجلاس میں پی پی اور اے این پی کو بلایا جائے۔

لیگی رہنما نے دعویٰ کیا کہ صادق سنجرانی نے گیلانی کو اپوزیشن لیڈر بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے، اور پیپلزپارٹی اور یوسف رضا گیلانی نے بہت ہی غلط فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ سینیٹ میں پاکستان پیپپلزپارٹی کے سینیئر رہنما و سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اپوزیشن لیڈر مقرر ہو گئے ہیں جس کے بعد اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی 2 بڑی جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان اختلافات سامنے آ گئے ہیں۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے پر بیان بازی کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے لیے مسلم لیگ (ن) کے اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے 21 سینیٹرز کے دستخط کے ساتھ درخواست جمع کرائی گئی تھی جبکہ یوسف رضا گیلانی کی درخواست پر 30 سینیٹرز کے دستخط تھے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے درخواستوں پر ایک ایک سینیٹر سے ان کے دستخط کی تصدیق کی جس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نے یوسف رضاگیلانی کی بطور اپوزیشن لیڈر تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

جے یو آئی نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے عمل میں حصہ نہیں لیا اور اس کے سینیٹر نے کسی کو بھی ووٹ نہیں دیے جس کی وجہ سے ن لیگ کے امیدوار کے پانچ ووٹ کم ہوئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار یوسف رضا گیلانی کو 24 ارکان کی حمایت حاصل تھی لیکن درخواست جمع کروانے والے دن حکومت کی چال کام کر گئی اور چھ آزاد حکومتی حمایت یافتہ ارکان نے یوسف رضا گیلانی کی حمایت کر کے ناممکن کو ممکن بنا دیا۔