محکمہ اطلاعات وثقافت میں الوداعی تقریب

محکمہ اطلاعات وثقافت میں الوداعی تقریب

 محکمہ اطلاعات وثقافت کے سابق سیکرٹری راجہ جہانگیر انور نے ایک مستعد اور فرض شناس افسر کے طور پر محکمہ اطلاعات و ثقافت کو جدید خطوط پر استوار کیا۔ ان کی فعال قیادت میں محکمے کی کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا۔ راجہ صاحب انتہائی ملنسار اور مشفقانہ مزاج رکھتے ہیں اور دھیمے لہجے میں بات کرکے لوگوں کے دل ہی موہ لیتے ہیں۔ اپنی اسی عادت کے باعث وہ ہر دلعزیز بھی ہیں۔ 
حال ہی میں کمشنر بہاولپور کا منصب سنبھالنے پر راجہ جہانگیر انورکے عزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں محکمہ اطلاعات و ثقافت کے تمام شعبوں کے سربراہان، افسران اور چیف انفارمیشن کمشنرنے راجہ صاحب کی خدمات کوسراہا۔ راقم الحروف سمیت دیگر نے انہیں پھولوں کے گلدستے پیش کئے۔
 تقریب میں چیف انفارمیشن کمشنرسید محبوب قادر نے راجہ جہانگیر انور کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ راجہ صاحب صرف ایک شخص نہیں بلکہ ایک تصور اور فلاسفی کا نام ہے۔ ان کے اندر خداداد صلاحتیں موجود ہیں اور وہ پنجاب کا قیمتی اثاثہ ہیں۔ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنزثمن رائے نے تعریفی کلمات میں کہا کہ راجہ صاحب مثبت سوچ کے حامل ہیں اور لوگوں کو ساتھ لیکرچلنے کا ہنر جانتے ہیں۔انہوں نے محکمہ اطلاعات و ثقافت کو بہترین انداز سے چلایا ہے اور ادارے نے ان صلاحیتوں سے بھر پور استفادہ کیا ہے۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر لاہور آرٹس کونسل ذوالفقار علی زلفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایک بردبار، محنتی اور تخلیقی شخصیت راجہ جہانگیر انور ہم سے الگ ہورہی ہے۔ ان سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے۔انہوں نے ہمیشہ لوگوں کا دْکھ بانٹا ہے۔ ان کے نرم لب ولہجہ، پرتاثیر گفتگو اور شیریں بیانی کا ہر شخص معترف ہے۔
اس موقع پر راجہ جہانگیر انورنے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں 
محکمہ اطلاعات و ثقافت کے تمام افسروں اور ساتھیوں کا بھرپور تعاون حاصل رہا۔ آپ کی محبت اورتعاون کی وجہ سے میں اپنے فرائض منصبی بہتر انداز میں انجام دے سکا۔ انہوں نے محکمہ میں گزارے اپنے یادگار لمحوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب حکومت کے فلاح عامہ کے اقدامات، منصوبوں اور ثقافت کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ مشکل وقت میں اللہ تعالیٰ پر بھروسہ اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور محنت سے کام جاری رکھیں تو کامیابی ضروری ملتی ہے۔ مثبت رویوں سے اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل ہوتی ہے۔ 
محترم راجہ جہانگیر انورسے راقم الحروف کا بہت دوستانہ تعلق رہا۔ ہمیشہ بہت محبت اور خوش مزاجی سے ملے۔ خصوصاًبزم اقبالؒ کے حوالے سے ان سے گاہے بگاہے ملاقات رہتی۔ بزم اقبال کے معاملات میں انہوں نے ہمیشہ شفقت کا اظہار کیا اور مالی معاملات میں بھی ادارے کی بہت مدد کی۔امسال یوم اقبالؒ پر بزم اقبال کے زیر اہتمام جشن خودی کی تقریب کے شاندار انعقاد کا سہرابھی ان کے سر جاتا ہے۔ اس سلسلے میں وہ دن رات کوشاں رہے اور تقریب کے انعقاد کیلئے ہر روز اجلاس میںمتعلقہ اداروں کوہدایات دیتے اوراپنی زیر نگرانی کام کراتے۔تقریب کے اخراجات کی مد میں انہوں نے بزم اقبال لاہور کو 10 لاکھ روپے کے فنڈز بھی دیئے۔ وہ چاہتے تھے رواں سال فکر اقبالؒ کے فروغ کیلئے بزم اقبال، لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں ، ضلعی اور ڈویژن کی سطح پر تقریبات کا انعقاد کرے اور اس سلسلے میں انہوں نے فنڈز فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ 
پنجاب کی پہلی ثقافتی پالیسی کی تیاری اور اس کا اجرا ،راجہ صاحب کا بڑا کارنامہ ہے ۔ انہوں نے انتہائی محنت ، لگن اور دل جمعی کے ساتھ یہ پالیسی تیار کی جس کا مقصد صوبے بھر میں فن و ثقافت کی ترویج و ترقی کیلئے صوبائی حکومت کے متعلقہ اداروں کو مستحکم کرنا، ثقافتی سرگرمیوں، تعلیم اور ذرائع ابلاغ کے ذریعے صوبہ میں رواداری اور امن کا فروغ، روایتی/ مقامی فنون و مہارات اور ثقافتی ورثے کی حفاظت ترجمانی اور ترویج، صوبہ بھر میں منعقدہ ثقافتی سرگرمیوں میں مختلف شعبہ جات سے متعلق افراد خصوصاً نوجوانوں کی شرکت یقینی بنانا، تخلیقی و ثقافتی صنعت کی ترقی کیلئے سازگار ماحول مہیا کرنا ہے۔
 حکومت پنجا ب نے فکر اقبالؒ کو فروغ دینے کے لیے رواں سال کو اقبال کا سال منانے کا جو فیصلہ کیا وہ راجہ صاحب کا خصوصی کارنامہ تھا۔ اس سلسلے ان کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ راجہ صاحب نہایت فعال، مستعد اور دیانتدار افسر ہیں جو پنجاب کی ثقافت اور ثقافتی معیشت کو فروغ دینے کیلئے دن رات کوشاں رہے ہیں۔ 
 محترم راجہ صاحب محکمہ اطلاعات و ثقافت میں انتہائی فعال افسر رہے ہیں۔ وہ ثقافت کے فروغ کیلئے دل و جان سے کوشاں ہیں۔ ان کی یہ کاوش آئندہ نسلوں تک یاد رکھی جائے گی۔محکمہ اطلاعات و ثقافت پنجاب انتہائی خوش قسمت ہے کہ اسے راجہ جہانگیر انور جیسا مہذب، خوش اسلوب، خوش خلق اور شائستہ سیکرٹری ملا۔وہ خوش اخلاق‘ خوش لباس‘ فرض شناس اور دیانت دار افیسر ہیں۔پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے حوالے سے راجہ جہانگیر انور پہلے افیسر ہیں جن کو اے پی این ایس کے اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا کے حوالے سے ’’حسن ِ سلوک‘‘ پرپسندیدگی کی سند عطا کی۔
 مجھے امید ہے کہ بحیثیت کمشنر بہاولپور وہ انتہائی ذمہ دار منتظم کے طورپر سامنے آئیں گے۔ اپنی خوش گفتاری اور شفیق طبیعت کے باعث اہل بہاولپور کو بھی اپنا گرویدہ بنا لیں گے۔ میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ راجہ جہانگیر انور کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور نئی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سے نبھانے کی ہمت و حوصلہ عطا فرمائے۔ آمین

مصنف کے بارے میں