نو مئی کے واقعات کا ماسٹر مائنڈ عمران خان،یہ نہیں ہوسکتا ملزم بھی خود اور منصف بھی خود  : مریم نواز 

  نو مئی کے واقعات کا ماسٹر مائنڈ عمران خان،یہ نہیں ہوسکتا ملزم بھی خود اور منصف بھی خود  : مریم نواز 

وہاڑی: پاکستان مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر اور نائب صدر مریم نواز نے کہا نواز شریف اور اس کی بیٹی قدرت پر یقین رکھتے ہیں اور سیاسی انتقام پر کوئی یقین نہیں رکھتے، نو مئی کے اہداف عمران خان نے خود مقرر کیے تھے۔وہاڑی میں تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ نو مئی کے واقعات کا ماسٹر مائنڈ عمران خان ہے، جس نے اپنی گرفتاری سے پہلے  منصوبہ بنایا اور اہداف مقرر کیے۔

انہوں نے کہا کہ کورکمانڈر لاہور آفس کے راستے میں حکومتی عمارات اور شاپنگ سینٹرز آتے ہیں مگر وہاں کسی نے کوئی توڑ پھوڑ نہیں کی اور سیدھا کور کمانڈر ہاؤس پر جاکر حملے کیے کیونکہ سارے منصوبے اور اہداف کاغذ پر بنائے گئے تھے۔9مئی کے واقعے پر میرا دل خون کے آنسو روتا ہے۔ مسلم لیگ کا یہ اجتماع شہدا کے نام کرتی ہوں۔مجھے نہیں معلوم تھا وہاڑی میں میرے استقبال کے لیے بڑی تعداد میں لوگ آئینگے۔ نوجوانوں پاکستان تمہارا ملک ہے۔نوجوان اس ملک کی ترقی کے ضامن ہیں۔

ملک کے فیصلے نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہیں۔ یہ شہید ہمارے، پاکستان اور اس کی مٹی کے ہیں۔شرپسندوں نے شہیدوں کے مزاروں کی بے حرمتی کی، کیا وہ پاکستانی ہیں؟۔شرپسندی کا یہ منصوبہ پری پلان تھا۔ جو دہشتگرد نہ کرسکے وہ عمران خان نے کر دکھایا۔ نوازشریف اس مٹی کا بیٹا ہے، وہ جنرل فیض حمید سے جواب مانگتا ہے۔عمران خان نے سیاسی لبادہ اوڑھ رکھا ہے

عمران خان پوری دنیا کے لیے عبرت کی تصویر بنا بیٹھا ہے۔عمران خان نے عدالت کو لکھا کہ مریم نواز مجھ سے باپ کا انتقام لے رہی ہے۔مریم نوازشریف نے اپنے باپ کا ساتھ دے کر بیٹیوں کا سر فخر سے بلند کردیاہے۔مریم نواز اللہ کی ذات اور مکافات عمل پر یقین رکھتی ہے۔ فواد چودھری پی ٹی آئی کو ہی چھوڑ گیا ہے، پارٹی سے بھاگ گیا ہے۔پریشر وہ ہوتا ہے جبسب ایک ہی جیل میں بند ہوں۔

رانا ثنا اللہ پر 20کلو ہیروئن ڈال دی، جس کی سزا موت ہے۔نوازشریف کا کوئی ساتھی برے حالات  میں بھی نوازشریف کو چھوڑ کر نہیں گیا۔  پی ٹی آئی کو دیکھو ہر کوئی عمران خان سے اپنی جان چھڑا رہا ہے۔خدیجہ شاہ منہ پر کپڑا لپیٹ کر بلوائیوں کی ویڈیو بنا رہی تھی۔عمران خان ایک دن کی جیل سے گھبرا گیا ہے۔یہ نہیں ہوسکتا کہ ملزم بھی خود اور منصف بھی خود ہوں۔ 

مصنف کے بارے میں