الیکشن لڑ کر اس لیے نہیں آئے کہ استعفیٰ دے دیں: وزیر اعظم

الیکشن لڑ کر اس لیے نہیں آئے کہ استعفیٰ دے دیں: وزیر اعظم

اشک آباد : وزیر اعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ انتخابات لڑ کر اس لیے نہیں آئے کہ استعفیٰ دے دیں۔ مجھ سے کئی مرتبہ استعفیٰ مانگا گیا۔ میثاق جمہوریت ٹھیک طور پر نہیں چل سکی اور پیپلزپارٹی 90 کی دہائی کی سیاست کی طرف لوٹ رہی ہے۔ ملک اس طرح چلانے کے متحمل نہیں ہوسکتے جس طرح 70سال سے چلایاجارہاہے۔

ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ صرف عدلیہ کی بحالی کے لیے لانگ مارچ کیا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ چلے اورصوبائی حکومتوں کےساتھ تعاون کیا۔ خیبرپختونخوامیں پی ٹی آئی کی حکومت کے راستے میں روڑے نہیں اٹکائے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ایک ایسے الیکشن میں حصہ لیاجس کی کنگزپارٹی ق لیگ تھی،الیکشن میں میرے اورشہبازشریف کے کاغذات نامزدگی مستردکئے گئے۔پرویزمشرف کی نگران حکومت میں انتخابات میں حصہ لیااورنتیجہ تسلیم کیا۔

وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں کامیابی کے باوجود بلوچستان میں حکومت  بنائی اور نہ ہی کوئی ایسا کام کیا جس سے جمہوریت پٹری سے اترے۔ایک جماعت کی سیاست سے ملک آگے جانےکی بجائے پیچھے جائےگا۔ملک کی خاطرنیشنل پارٹی کوبلوچستان میں حکومت بنانےکاموقع دیا۔