ڈی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی کیا ہے اور کس طرح کا م کرتی ہے؟

پاکستان میں پہلے ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کا عمل مکمل ہو چکا ہے جو کہ 4 ارب 91 کروڑ روپے کی خطیر رقم پر مشتمل تھا۔

ڈی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی کیا ہے اور کس طرح کا م کرتی ہے؟

پاکستان میں پہلے ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی کا عمل مکمل ہو چکا ہے جو کہ 4 ارب 91 کروڑ روپے کی خطیر رقم پر مشتمل تھا۔ماہرین کے مطابق ڈی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی کے ذریعے عوام تک نشریات کا حصول بہت آ سان ہو جائے گا،حکومت ڈ ی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی کی نیلامی کیلئے کیبل آپریٹرز کی ناراضی اور ملک بھر میں ایک دن کیلئے کیبل کی بندش جیسے مسائل سا منا کرچکی ہے جس کی وجہ سے عوام کو بھی شدید مشکلات پیش آئیں تھیں۔عوام شاید اب تک اس نئی ٹیکنا لوجی سے ناواقف ہیں اور اس کی وجہ سے حکومت اور کیبل آپریٹرز کے درمیان ناراضی سے بھی لاعلم ہیں۔

ڈی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی دراصل “ڈائریکٹ ٹوہوم”کا مخفف ہے جس کا مطلب ہےاس ٹیکنا لوجی کے ذریعے لوگ گھر بیٹھے ڈیجیٹل سیٹلائٹ کے ذریعےبناء کسی تار(وائر)کے براہ راست نشریات دیکھ سکیں گے۔ڈی ٹی ایچ نشریات کے حصول کیلئے اسے گھرسے باہر لگا کر براہ راست سگنلز موصول ہوں گے اور لوگ اپنے پسندیدہ چینلز بغیر کسی تار کے باآسانی دیکھ سکیں گے،جبکہ کیبل آپریٹر کا کردار درمیان سے ختم ہوجائے گا۔

ڈی ٹی ایچ ایک چھوٹا سا ڈش انٹینا ہے جو کسی بھی گھرکی کھڑکی یا چھت پر باآسانی لگ جاتا ہے جس سے صارف براہ راست نشریات دیکھ سکتا ہے۔ڈی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی کے ذریعے صارفین تقریباً 700 چینلز دیکھ سکتے ہیں ،اس کے علاوہ اس چھوٹی سی ڈش کو باآسانی اپنے ساتھ کہیں بھی لے جایا جا سکتا ہے۔چونکہ سگنلز براہ راست سیٹلا ئٹ کے ذریعے موصول ہوں گے لہٰذا تصویر اور آواز کی کوالٹی کیبل کے مقابلے میں 5 گنا زیادہ صاف اور ایچ ڈی(ہائی ڈیفینیشن) ہوگی۔ڈی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی صارفین تک چینلز کمپنی کے ذریعے براہ راست پہنچاتی ہے لہٰذا اس کی نشریات بجلی جانے کی صورت میں منقطع نہیں ہوتیں۔واضح رہے کہ پاکستان میں ڈی ٹی ایچ چینلز کی تعداد کا فیصلہ عوام کی ضروریات ،دلچسپی اور ضابطہ اخلاق کو مدنظر رکھتے ہوئے پیمرا(پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی) کا ادارہ کرے گا۔

خیال رہے کہ ڈی ٹی ایچ باکس ایک وقت میں صرف ایک ٹی وی کے ساتھ لگایا جاسکتا ہے کیونکہ ایک باکس ایک وقت میں ایک ہی چینل دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس گھر میں ایک سے زائد ٹی وی ہوں وہاں ایک سے زائد ڈی ٹی ایچ باکس لگائے جائیں گے۔پاکستان میں کچھ لوگ انفرادی طور پر ڈی ٹی ایچ ٹیکنا لوجی کا استعمال کررہے ہیں ،لیکن یہ باکس سری لنکا اور بھارت کے بنائے ہوئے خریدے جاتے ہیں جس کا منا فع بھی انہی ممالک کو جاتا ہے۔لہٰذا حکومت پاکستان کی جانب سے کی جانے والی اس ٹیکنا لوجی کی نیلامی کا مقصد یہ ہی تھا کہ اس سے حاصل ہونے والا منافع پاکستان کوملے۔

مصنف کے بارے میں