عراق، حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں میں 40 افراد ہلاک ہو گئے

 عراق، حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں میں 40 افراد ہلاک ہو گئے
کیپشن: مظاہرین نے وزیراعظم اور مذہبی رہنماؤں کی پرامن رہنے کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فوٹو/ بشکریہ سی این این

بغداد: عراق میں کرپشن اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف ایک بار پھر پرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے۔ بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتر معاشی بدحالی کے خلاف 15 روز کے وقفے کے بعد احتجاج کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ دارالحکومت بغداد سمیت ملک کے بڑے شہروں میں حکومت مخالف احتجاجی ریلیاں نکالی گئی ہیں۔

مظاہرین کومنتشر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز اور مسلح ملیشیا نے مختلف مقامات پر گولیاں چلا دیں جس کے باعث کم ازکم 40 افراد ہلاک اور دو ہزار سے زائد زخمی ہو گئے۔

مظاہرین نے وزیراعظم اور مذہبی رہنماؤں کی پرامن رہنے کی اپیلیں مسترد کر دی ہیں اور حکومتی دفاتر اور مذہبی ملیشیا کے مرکز کو آگ لگا دی ہے۔

واضح رہے کہ عراق میں بے روز گاری، ناقص عوامی سہولیات، غربت ، صاف پانی اور کرپشن سے تنگ آ کر چند روز قبل شہریوں نے احتجاجی تحریک شروع کی تھی جس کے دوران 150 کے قریب افراد اپنی جان سے گئے تھے۔

حکومتی یقین دہانیوں کے بعد احتجاج چند دن کے لیے رک گیا تاہم تعطل کے بعد ایک بار پھر عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔