میرے قریبی لوگوں کو نامعلوم نمبرز سے دھمکیاں آمیز کالز آرہی ہیں: مریم نواز

Maryam Nawaz file photo
کیپشن: Maryam Nawaz file photo

لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے دعویٰ کیا ہے کہ، ان کے قریبی لوگوں کو نامعلوم نمبرز سے دھمکیاں آمیز کالز آرہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے پاکستان کی عوام کو نامعلوم افراد کی دھمکیوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کی تقاریر کے بعد پارٹی رہنماؤں کو کہا جا رہا ہے کہ آپ سب کو کریک ڈاؤن کیلئے تیار ہو جانا چاہیے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے پی ڈی ایم کے کوئٹہ میں ہونے والے تیسرے پاور شو سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان اس حال میں ہے تو اس کی ایک وجہ ہے کہ آپ کے ووٹ کو عزت نہیں دی گئی، ملک بھر کے عوام کا مطالبہ ہے ووٹ کو عزت دو ، عوام کی مشکلات ووٹ کو عزت نہ دینے کی وجہ سے بڑھی ہیں اس تاریخی ناکامی پر سلیکٹڈ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے ووٹ کو پائوں تلے روندنے کا سلسلہ بند ہونے ولا ہے، اب عوام کی حاکمیت کا سورج طلوع ہونے کو ہے ، قائداعظم نے کہا تھا حلف کی پاسداری کرو ، آئین کا احترام کرو۔

مریم نواز نے خطاب کے آغاز میں کہا فرانس میں توہین آمیز خاکوں سے ہم مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں ، ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں ، مریم نواز نے کوئٹہ، بلوچستان کے عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ سب کا بھرپور استقبال کرنے پر انتہائی مشکور ہوں ۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے حکومت نے بلوچستان کے طلبا کیلئے سکالر شپ کا پروگرام ختم کر دیا ، امید کرتی ہوں ان طلبا کی سکالر شپس بحال ہونگی ، مریم نواز نے کہا جنتی محبت مجھے پنجاب کے عوام سے اس سے زیادہ مجھے بلوچستان کے عوام سے ہے۔ مریم نواز نے کہا ان لوگوں نے مجھے جیل میں ڈالا میری آنکھ میں آنسو نہیں آیا ، آپ نے میرے والد کو جیل میں ڈالا ، میری والدہ کی وفات ہوئی ، میری آنکھ میں آنسو نہیں آئے ، یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسے ہمیں یہ ڈرا لینگے ،یہ لوگ سمجھتے ہیں کوئٹہ یا بلوچستان کے عوام کو اپنے نمائندے چننے کا حق نہیں ہے ، راتوں رات باپ یا ماں کے نام سے پارٹی بنتی ہے اور ایک بچے کو جنم دیتی ہے۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ آج یہاں آکر مجھے اکبر بگٹی کا واقعہ بھی یاد آ رہا ہے ، آج مجھے بلوچستان کی بیٹی ڈاکٹر شازیہ کا واقعہ یاد آرہا ہے ، صورتحال یہاں پر یہ ہے کہ جس عدالت نے مشرف کو سزا سنائی تو عدالت ہی لپیٹ دی گئی ، کیا قائداعظم کی تلقین پر عمل ہو رہا ہے ؟ کیا عوامی نمائندوں کو پالیسیاں بنانے دی گئیں ، انہوں نے کہا عوام کے منتخب نمائندوں کو حکومت کرنے دو ، جعلی حکومت مت بنائو ، قائد اعظم کی روح دیکھ رہی ہے ان کی تلقین کو مٹی میں ملا دیا گیا ، اگر ہم نے آج اس سلسلے کو بند نہ کیا تو آزادی اور وجود خطرے میں پڑ جائے گا ۔