حکومت کا وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے بی اے پی کے امیدوار کو سپورٹ کرنے کا اعلان

حکومت کا وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے بی اے پی کے امیدوار کو سپورٹ کرنے کا اعلان
کیپشن: حکومت کا وزیراعلیٰ بلوچستان کیلئے بی اے پی کے امیدوار کو سپورٹ کرنے کا اعلان
سورس: فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نئے وزیراعلیٰ بلوچستان کے لیے بی اے پی کے امیدوار کو سپورٹ کرنے کا اعلان کر دیا۔

بلوچستان میں حکومت سازی کے معاملے پر چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی سے وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کی ملاقات ہوئی۔

ملاقات کے بعد صحافی کی طرف سے پرویز خٹک سے سوال گیا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بلوچستان میں کس امیدوار کو سپورٹ کرے گی جس پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بی اے پی کے امیدوار کی حمایت کرینگے اور پارٹی کے اندر جو اکثریتی فیصلہ ہوگا اس کی حمایت کی جائے گی

صحافی کی طرف سے سوال پوچھا گیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی نے عبد القدوس بزنجو کو وزارتِ اعلیٰ کے لیے نامزد کیا گیا ہے کیا ان کو سپورٹ کرینگے؟، اس سوال کے جواب میں پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ قدوس بزنجو سے متعلق انکی پارٹی کو فیصلہ کرنا ہو گا اور جو بلوچستان عوامی پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا فیصلہ ہو گا اس کو سپورٹ کرینگے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف بلوچستان پارلیمانی سربراہ سردار یار محمد رند کی صدارت میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر میر نصیب اللہ مری، ایم پی اے میر نعمت زہری، ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسی خیل، ایم پی اے میر عمر خان جمالی، ایم پی اے، فریدہ رند اور مبین خلجی نے شرکت کی ۔اجلاس میں صوبےموجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اجلاس میں اتحادی جماعتوں سے رابطے کے لئے دو رکنی کمیٹی قائم کی گئی، کمیٹی میں ایم پی اے میر نعمت زہری ، ایم پی اے میر عمر جمالی پر مشتمل ہو گی۔ اس موقع پر متفقہ طور پرسردار یار محمد رند کو وزیر اعلی ، اور سردار بابر موسی خیل کواسپیکر اسمبلی نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی جماعت نے فیصلہ کیا کہ پارلیمانی سربراہ سردار یار محمد رند کے بطور وزیر اعلی بلوچستان اور سردار بابر موسی خیل کے بطور اسپیکر بلوچستان اسمبلی کاغذات نامزدگی جمع کروائے جائیں گے۔

اجلاس میں اراکین نے متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف ماضی میں اتحادی جماعت کو قائد ایوان، سپیکر اور متعدد بار سینیٹ میں ووٹ دے چکی ہے