دنیا کی پہلی ڈرون ٹیکسی نے پہلی اڑان بھر لی

دنیا کی پہلی ڈرون ٹیکسی نے پہلی اڑان بھر لی

دبئی : متحدہ عرب امارات میں دنیا کی پہلی خودکار ڈرون ٹیکسی نے اپنی اڑان بھر لی۔ گزشتہ روز دبئی کی روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی (آر ٹی اے) نے اس منفرد ٹیکسی سروس کی آزمائشی پرواز کا مظاہرہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق دبئی میں رواں سال فروری میں اس مسافر بردار ڈرون سروس شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا اور اب یہ حقیقت میں ڈھلنے کے قریب ہے۔اس سروس کے لیے جرمنی کمپنی ولو کاپٹر کے دو نشستوں والے مسافر ڈرون استعمال کیے جائیں گے جو لوگوں کو کسی انسانی مداخلت یا پائلٹ کے بغیر ان کی منازل تک پہنچائیں گے۔
دبئی حکام کے مطابق خطے میں پہلی ڈرائیور لیس میٹرو کی کامیابی کے بعد اب ہم پائلٹ لیس ڈرون سروس کی آزمائشی پرواز پر فخر محسوس کررہے ہیں۔اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والے ڈرونز میں آپشنل پیراشوٹ، نو بیٹری سسٹم اور بیٹری کوئیک چارج اینڈ پلگ ان سسٹم بھی موجود ہوں گے۔ابھی جن ڈرونز کو جانچا جارہا ہے وہ دو گھنٹے میں مکمل طور پر چارج ہوجاتے ہیں تاہم کمپنی کے مطابق پروڈکشن ورڑن میں یہ وقت نمایاں حد تک کم ہوگا۔یہ خودکار ڈرون ٹیکسیاں متعین کردہ روٹس پر مسافروں کو ایک سے دوسری جگہ پہنچانے کا کام کریں گی اور اسے اسکائی شٹل سروس بھی کہا جاسکتا ہے۔یہ ڈرون مکمل طور پر بجلی پر چلتے ہیں، جن میں اٹھارہ روٹرز اور نو بیٹری سسٹم موجود ہیں جو کہ کسی قسم کی خرابی کے دوران بھی پرواز گرنے نہیں دیتے۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ صرف چالیس منٹ چارج پر ایک ڈرون آدھے گھنٹے کی پرواز کرسکتا ہے۔یہ ڈرون زیادہ سے زیادہ سو کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اڑ سکتا ہے جبکہ اس کی اوسط رفتار پچاس کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ اس ڈرون کی آزمائش کا سلسلہ آئندہ پانچ برس تک جاری رہے گا جس کے بعد اسے قانون سازی کے ذریعے کمرشل شکل دی گئی جس کے بعد دبئی پہلا شہر بن جائے گا جہاں اڑنے والی ٹیکسیوں کی سروس دستیاب ہوگی اور اس طرح وہ باقی ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا۔