بین الاقوامی کرکٹ میں نئے قوانین متعارف

بین الاقوامی کرکٹ میں نئے قوانین متعارف

لاہور: انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) نے دنیائے کرکٹ میں جدت کیلئے نئے قوانین متعارف کروا دیے جو کہ 28 ستمبر سے شروع ہونے والے تمام ایونٹس پر نافذ العمل ہوں گے۔
نئے قوانین کے مطابق ٹیسٹ کرکٹ میں 4 کی جگہ 6 متبادل پلیئرز رکھے جا سکیں گے۔ بیٹ کی چوڑائی اور لمبائی میں تبدیلی نہیں کی گئی تاہم بیٹ کی کناروں سے موٹائی 40 ملی میٹر اور کسی بھی جگہ سے زیادہ سے زیادہ موٹائی کی حد 67 ملی میٹر ہو گی، امپائرز کو بیٹ کا حجم ماپنے کیلئے خصوصی آلہ دیا جائے گا۔اس کے ساتھ ہی ریڈ کارڈ سسٹم متعارف بھی کروایا گیا ہے جس کے تحت امپائر کو دھمکانے، امپائر یا ساتھی کھلاڑی پر جان بوجھ کر حملہ کرنے یا جانی نقصان پہنچانے والی کوئی بھی حرکت کرنے والے پلیئر کو ریڈ کارڈ دکھا کر میچ سے باہر کیا جا سکے گا۔ڈی آر آیس قانون میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں، اب ٹی ٹوئنٹی میں بھی ڈی آر ایس استعمال ہو گا، امپائرز کال پر فیصلہ آنے پر فیصلے کو چیلنج کرنے والی ٹیم کا ریویو ضائع نہیں ہوگا۔ ٹیسٹ میچوں میں80 اوورز کے بعد دوبارہ ریویو نہیں ملیں گے۔
رن آو¿ ٹ قانون میں بھی بنیادی تبدیلی کی گئی ہے، اگر بیٹسمین کا بیٹ ایک بار کریز کو چھو جائے اور اس کے بعد اگر زمین سے نہ بھی چھوئے تو رن آو¿ ٹ نہیں ہو گا۔ اگر فیلڈر یا وکٹ کیپر کے ہیلمٹ پر لگنے کے بعد کیچ پکڑا جائے تو بیٹسمین آو¿ ٹ تصور کیا جائے گا۔آئی سی سی نے وکٹ کیپرز اور فیلڈرز کو انجریز سے بچانے کیلئے سٹمپس کے ساتھ جڑی ہوئی بیلز کے استعمال کی منظوری دی ہے۔ اس طرح کے سسٹم کے استعمال کا فیصلہ میزبان کرکٹ بورڈ کرے گا۔ ٹیسٹ کرکٹ میں اگر وقفے سے 3 منٹ قبل وکٹ گرے گی تو وقفہ کر دیا جائے گا، اس سے قبل 2 منٹ کا وقت مقرر تھا۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنلز میں اگر ایک اننگز 10 سے کم اوورز تک محدود ہو گی تو ہر بولر کیلیے کوٹا کم از کم 2 اوورز ہو گا اور اگر میچ 5 اوورز کا بھی ہوا تو 2 بولرز دو دو اوورز کروا سکیں گے۔