وزیرِ خزانہ نے عوام سے وعدے کیے مگر منی بجٹ کچھ اور کہہ رہا ہے، شیری رحمان

وزیرِ خزانہ نے عوام سے وعدے کیے مگر منی بجٹ کچھ اور کہہ رہا ہے، شیری رحمان
کیپشن: image by facebook

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے حکومت کے منی بجٹ کو بد تر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ خزانہ نے عوام سے وعدے کیے مگر منی بجٹ کچھ اور کہہ رہا ہے۔

سینیٹ میں قائدِ حزبِ اختلاف شیری رحمان نے منی بجٹ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت روایتی بجٹ ہی پیش کر دیتی مگر یہ تو اس سے بھی بد تر ہے۔

سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ موجودہ بجٹ پر بہت سے سوالیہ نشان ہیں، ہم سمجھ رہے تھے کہ ذہین وزیرِ خزانہ معیشت کو بہتر بنائیں گے، زرِ مبادلہ کے ذخائر خطرے میں ہیں۔

پی پی کی رہنما کا کہنا تھا کہ کہیں پھر یو ٹرن نہ لینا پڑے جیسے آج ریڈیو پاکستان بلڈنگ پر لیا۔ خیال رہے کہ حکومت پنجاب نے ریڈیو پاکستان کی عمارت منتقلی اور لیز پر دینے کا فیصلہ ملازمین کے شدید احتجاج کے بعد واپس لے لیا ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ تبدیلی آ چکی ہے اور وہ آپ کے خساروں میں نظر آ رہی ہے، حکومت ہر چیز پر ٹیکس لگا رہی ہے، کاش روایتی بجٹ ہی دے دیتی۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر نے مزید کہا کہ حکومت نان ٹیکس فائلر کو مزید سہولتیں دے رہی ہے، زرِ مبادلہ کے ذخائر خطرے میں ہیں، نہیں بتایا گیا کہ خسارہ کیسے پورا ہوگا۔

سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اب آئی ایم ایف کے پاس کشکول لے کر جائے گی, خیال رہے کہ حکومت بین الاقوامی مالیاتی ادارے کے پاس نہ جانے کا فیصلہ کر چکی ہے۔