فلسطینیوں کو طاقت سے کچلنے سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوگا، فرانسیسی صدر

فلسطینیوں کو طاقت سے کچلنے سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوگا، فرانسیسی صدر
کیپشن: image by facebook

پیرس: فرانسیسی صدر عمانویل میکرون نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور یکطرفہ اقدامات سے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا خواب پورا ننہیں کیا جاسکتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، عمانویل میکرون نے کہا کہ کیا طاقت کے استعمال سے ہم فلسطین اور اسرائیل میں امن قائم کرسکتے ہیں، فلسطینیوں کو طاقت کے ذریعے کچلنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

فرانسیسی صدر نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کا حل یکطرفہ اقدامات سے گریز، فلسطینی قوم کے آئینی حقوق تسلیم کرنے اور تنازع کے دو ریاستی حل کو قبول کرنے میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خیال میں فسلطین، اسرائیل کشمکش کے حل کا دو ریاستی فارمولے سے بہتر اور کوئی حل قابل عمل نہیں ہوسکتا ہے۔

ایران کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے اور تہران پر سخت پابندیوں کی بحالی کے بجائے معاملے کو بات چیت کے ذریعے سلجھایا جاسکتا ہے۔

عمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ 2015 کو ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جو سمجھوتا طے پایا تھا اس میں ایران کو جوہری طاقت کے حصول کی حد مقرر کی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران کا بیلسٹک میزائل پروگرام اور خطے میں مداخلت کشیدگی کشیدگی کا باعث ہے مگر ان کا حل بات چیت میں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری ایران کے جارحانہ رویے پر اسے تنہا کردے۔