سعودی عرب محکمہ ٹرانسپورٹ میں بھی سعودائزیشن لاگو ،پاکستانی ملازمین پریشان

سعودی عرب محکمہ ٹرانسپورٹ میں بھی سعودائزیشن لاگو ،پاکستانی ملازمین پریشان

ریاض:سعودی حکومت نے متعدد شعبوں سے غیر ملکیوں کو پہلے ہی نکال دیا ہے، البتہ ٹیکسی سروس سے وابستہ غیر ملکی ابھی تک اپنے روزگار کو محفوظ خیال کر رہے تھے۔

اب ان کے لئے بھی پریشانی کی خبر آ گئی ہے کہ سعودی وزارت محنت و سماجی ترقی اور پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوگئے ہیں جس کے مطابق کرائے کی ٹیکسی اور ٹرانسپورٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں میں ڈرائیونگ کی تمام ملازمتیں سعودی شہریوں کے حوالے کی جائیں گی۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے ویژن 2030ء کے تحت اگلے تین سال میں سعودی شہریوں کے لئے پبلک سیکٹر میں دو لاکھ پارٹ ٹائم اور فل ٹائم ملازمتیں پیدا کرنے کیلئے یہ اہم قدم اٹھایا ہے۔ سعودی شہریوں کو اس اہم شعبے میں ملازمتیں فراہم کرنے سے پہلے مطلوبہ تربیت بھی دی جائے گی۔

یہ ملازمتیں وصل الیکٹرانک پلیٹ فارم سے منسلک ٹیکسی کمپنیوں میں فراہم کی جائیں گی، اور یہ سسٹم حکام کو ٹیکسی ڈرائیوروں کی شناخت اور ان کی سفری معلومات بھی فراہم کرے گا۔ وزارت ٹرانسپورٹ نے گزشتہ سال نئے ضابطے کا نفاذ کیا تھا جس کے تحت تمام ٹیکسیاں ان منظور شدہ ٹرانسپورٹ کمپنیوں میں سے کسی ایک کے ساتھ منسلک ہوں گی جو ایپ بیسڈ خدمات فراہم کرتی ہیں.

واضح رہے سعودی عرب میں پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد شعبہ ٹرانسپورٹ سے وابسطہ ہے جس میں ٹیکسی ڈرائیوروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔