کابینہ سے منظوری کے بغیر کرتار پور راہداری پر 17 ارب لگے،کوئی پوچھنے والا نہیں:احسن اقبال

کابینہ سے منظوری کے بغیر کرتار پور راہداری پر 17 ارب لگے،کوئی پوچھنے والا نہیں:احسن اقبال
سورس: file

اسلام آباد:پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی احسن اقبال   ایک مرتبہ پھر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔احسن اقبال کا کہنا    عمران نیازی نے ملک کے سول ادارے تباہ کردیے ۔یہ دو نہیں ، دس پاکستان ہیں۔ شہزاد اکبر  شہباز شریف کیخلاف جو  کاغذات لہراتا تھا وہ عدالت کیوں پیش نہیں کئے۔نیب کے ذریعے ملک کا ماحول تبا ہ کردیاگیا۔ عمران خان حکومت چھوڑیں واپس شوکت خانم  ہسپتال چلیں جائیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر  میڈیا سے گفتگو میں  احسن اقبال  نے کہا   کہ  نارووال سپورٹس سٹی کیس میں تمام ضابطوں کو پورا کیا گیا تھا۔ نوے فیصد پراجیکٹ مکمل تھا اس حکومت نے فنڈنگ روک کر کھنڈر بنا دیا۔کروڑوں روپے کی ٹرف کو وارنٹی ختم کر کے ضائع کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کیس یہ ہے کہ پاکستان میں جدید ترین کھیلوں کا مرکز کیوں بنایا جو یہ نقصان ہوا کیس دراصل اس پر بنتا ہے۔ کرتار پور منصوبہ سترہ ارب کا بنا  کابینہ سے منظوری اب لی جا رہی ہے کیا یہ کھلا تضاد نہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ  میں تمام ضابطے مکمل کر کے جیل کاٹ آیااور دوسری جانب ایک منصوبے پر کوئی ضابطہ پورا نہیں ہوا اور کوئی جوابدہ نہیں، یہ دو نہیں ، دس پاکستان ہیں۔ نیب کے ذریعے آپ نے ماحول تباہ کر دیا اب پیسہ یہاں سے بھاگ رہا ہے آپ واپس جائیں شوکت خانم کو آپ کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر جو شہباز شریف کیخلاف کاغذات لہراتا تھا وہ عدالت کیوں پیش نہ کئے،، میری وزارت نے بتیس سو ارب روپیہ خرچ کیا تھا۔ عمران نیازی ساری ایجنسیاں لگا لو بتیس پیسے کی کرپشن ثابت کردو۔ ہم نے دیانتداری سے اس ملک میں ترقی کے پہیے کو چلایا، آج پی ٹی آئی والے بھی اسی موٹر وے سے فائدہ اٹھاتے ہیں، ہمیں فخر ہے ہم نے پاکستان کے اندھیرے دور کئے تھے۔ عمران نیازی کہتے ہیں ڈھائی سالوں پر فخر ہے۔ آپ نے ڈھائی سال میں پاکستانی کی ترقی کا سب سے بڑا کریش کیا۔

 احسن اقبال نے کہا کہ آپ کہتے ہیں پنجاب میں وسیم اکرم پلس دیا ہے جبکہ پنجاب میں پوری انتظامیہ دونوں ہاتھوں سے مال بنانے میں لگی ہے ، خود پی ٹی آئی کے ممبر کہتے ہیں پنجاب میں ایسا حال پہلے نہیں دیکھا۔ آج ایک عام آدمی مکان کی فرد تک لینے کیلئے رشوت دینے پر مجبورہیں۔ یقیناً آپ کی کارکردگی تاریخی ہے لیکن یہ بربادی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ کے دور میں سب سے بڑی مہنگائی ہوئی ہے حالت یہ ہے کہ ماسک پہنانے کیلئے بھی آپ کو فوج کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ کہاں ہے سول انتظامیہ ؟ ہمارے دور میں یہی سول ادارے کام کرتے تھے۔ آپ نے افسران پر جھوٹے مقدمے بنابنا کر سول سروس کا مورال ختم کر دیا، ہم نے جن نااہل لوگوں کو سائیڈ پر کیا آپ نے انہیں کلیدی عہدے دیئے ۔