کراچی یونیورسٹی، خاتون حملہ آور کا آخری ٹوئٹ کس ملک سے کیا گیا ،اہم انکشافات سامنے آگئے 

کراچی یونیورسٹی، خاتون حملہ آور کا آخری ٹوئٹ کس ملک سے کیا گیا ،اہم انکشافات سامنے آگئے 

کراچی:کراچی یونیورسٹی میں وین پر خودکش دھماکا کرنے والی خاتون حملہ آور سے متعلق نئے انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی میں خودکش دھماکے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تفتیش جاری ہے، تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور شاری بلوچ کا آخری ٹوئٹ بیرون ملک سے کیا گیا ہے۔

 تفصیلات کے مطابق شاری بلوچ کا ٹوئٹ ایک مغربی ملک سے کیا گیا، انٹرنیٹ آئی پی اور میک ایڈریس پاکستان کا نہیں ہے، جی پی آر ایس لوکیشن تبدیل کر کے بھی انٹرنیٹ اڈریس چھپانے کی کوشش کی گئی۔

ذرائع کے مطابق شاری بلوچ کا ٹوئٹ اکائونٹ باقاعدہ طور پر بیرون ملک سے استعمال کیا گیا، شاری بلوچ کی آئی ڈی اور پاسورڈ بیرون ملک کسی کو فراہم کیا گیا۔دوسری جانب شاری بلوچ کس سے ملتی رہی، پولیس کو اس سے متعلق اہم شواہد مل گئے ہیں۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ شاری بلوچ روزانہ کی بنیاد پر اپنے دیور کے ہاں شوہر سے ملتی تھی، ڈاکٹر ہیبتان بشیر بلوچ کئی ماہ سے کراچی کے نجی ہوٹل میں مقیم تھا اور شبہ ہے کہ ہیبتان بشیر بلوچ دھماکے میں سہولت کار ہوسکتا ہے۔

پولیس کے مطابق شاری بلوچ عرف برمش کے 2 بچے بھی ساتھ تھے، پولیس کی جانب سے کل گلستان جوہر میں واقع گھر پر چھاپہ ماراگیا، روزانہ رات شاری بلوچ کا شوہر اپنے بھائی کے گھر گلستان جوہر جاتا تھا، ڈاکٹر ہیبتان بشیر بلوچ نے حملے سے ایک روز قبل ہوٹل چھوڑا اور حملے میں مقامی سہولت کاروں کو بھی استعمال کیا گیا۔