پریشانی سے نجات پانے کا آسان ترین طریقے

پریشانی سے نجات پانے کا آسان ترین طریقے

لندن:شدید پریشانی اور فکر انسانی دماغ پر گہرا منفی اثر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ زیادہ سوچنے اور پریشان رہنے سے نسیان کا مرض بھی لا حق ہو سکتا ہے۔ تاہم ماہرِ نفسیات کے مطابق پریشان اور فکرمندی کی سوچ آسانی سے ختم کیاجا سکتا ہے ۔
اس فکرمندی اور اداس خیالات سے جان کی خلاصی چاہتے ہیں تو یہ پڑھیں اور اس پر عمل کریں۔

پریشا نی اور فکرمندی وقت کا ضیاع
پریشان کن خیالات سے جان چھڑانا اتنا مشکل نہیں جتنا نظر آتا ہے لیکن اس سے قبل بعض باتوں کو سمجھنا ضروری ہو گا۔
سب سے پہلے تو یہ سمجھئے کہ پریشانی اور اداس خیالی ایک طرح سے وقت اور توانائی ضائع کرنے والی وبا ہے۔ اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوتا اور نہ ہی فکر سے مسائل حل ہوتے ہیں۔ لوگوں کی اکثریت ان منفی خیالات کو مسائل کے حل کی جانب ایک کوشش سمجھتی ہے لیکن وہ غلطی پر ہیں۔ بار بار منفی اور پریشان کن باتیں سوچنے سے آپ کا پورا مزاج منفی ہو جاتا ہے۔
اب جب بھی ایسے خیالات ذہن میں آئیں تو خود سے ایک سوال کیجئے کہ آخر اس سب کا فائدہ کیا ہے؟

خیالات کے انتشار سے بچئیے
ان باتون کو سوچنا چھوڑیں جو آپ کے ذہن کو سکون میں نہیں آنے دیتیں اور اسے بھٹکاتی رہتی ہیں۔کئی لوگ فکر سے بچنے کے لیے ٹی وی، گیمز اور منشیات کا سہارا لیتے ہیں۔ نفسیات کی زبان میں یہ بھٹکانے والی عارضی چیزیں ہیں اور ان کے سہارے دماغ کو طویل عرصے تک پرسکون نہیں رکھا جا سکتا۔ یہ بالکل اسی طرح ہے جیسے کہ ہم اپنی حاجت اور خوشیوں کے لیے دوسرے لوگوں پر بھروسہ رکھیں۔
اس کے بجائے آپ مسلسل مشق کر کے منفی سوچوں کو کمزور سے کمزور کرتے جائیں اور مصروف رہ کر پریشان خیالی سے چھٹکارے کی کوشش کیجئے۔