وہ سات باتیں جو اُداس اور پریشان افراد سے ہر گز نہیں کرنی چاہیئے

وہ سات باتیں جو اُداس اور پریشان افراد سے ہر گز نہیں کرنی چاہیئے

اسلام آباد: اکثر آپ نے دیکھا ہو گا کہ پریشان اور اداس افراد کو جب آ پ کچھ کہتے ہیں تو بجائے آپ کی بات سننے کے غصے میں آجاتاہے ۔جس سے سمجھانے والا بھی پریشانی کا شکار ہو جاتاہے ۔تاہم ماہرین نے کچھ ایسے طریقے یا الفاظ بتائے ہیں جن کا استعما ل افسردہ ، پریشان حال فرد کے لیے بہترین دوا ہو سکتاہے ۔وہ طریقے کیا ہیں چلیں ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
1۔ کبھی کسی افسردہ فرد (مرد ، خاتون ) کو یہ الفاظ مت کہیں ” چلو چھوڑو دنیا میں تم سے بھی زیادہ پریشانیاں ہیں “۔
ماہرین کے مطابق ایسے فرد کو یہ الفاظ کہنے چاہیئے ”مجھے بڑا افسوس ہے ،بتاﺅ میں تمھاری کیسے مدد کرسکتاہوں “۔


2۔ ”تم اپنے آپ پر یقین رکھو ، کل بہتر ہو گا “
اس کی جگہ پر اگر یہ الفاظ استعمال کیئے جائیں تو بہت بہتر ہو سکتاہے
” تمام مسائل کو زینہ بہ زینہ دیکھو ،میں ہر قدم پر تمھارے سا تھ ہوں “


3۔تمھیں یہ روکنا ہو گا
اس جملے کے مقابلے میں ”مجھے بڑا فسوس ہے ، مگر ہم دونوں مل کر ن حالات کا سامنا کر یں گے “۔


4۔ تم ہی اس سے نمٹو گے /گی ۔
ان الفاظ کو مت اد کریں بلکہ اس جگہ پر ” تمھیں اس مسلے کو اکیلے حل نہیں کرنا میں بھی ساتھ دوں گا/گی “۔


5۔ کسی کے جانے سے زندگی نہیں رکتی
اس کی جگہ پر یہ الفاظ بہتر ہو سکتے ہیں” زندگی میں اور بہت چیزیں پڑی ہیں ، چلوآﺅ ہم انہیں تلاش کرتے ہیں “۔


6۔مجھے پتہ ہے تم پر کیا گزر رہی ہوگی ،مجھے بھی ایسی صورتحال ایک بار پیش آئی تھی “
اس کی بجائے یہ کہیں
میں نہیں سوچ نہیں سکتا کہ تم کس مرحلے سے گزر رہے ہو،تاہم میں تمھارا مسلہ سمجھنے کی پوری کوشش کروں گا /گی ۔


7۔ تم تو ہمیشہ پریشان رہتے ہوں
اگر اس کی بجائے یہ الفاظ ادا کر لیے جائیں تو بہتر رہے گا۔
” مجھے تمھارا اداس رہنا بالکل اچھا نہیں لگتا ۔چلواس مسلے کو حل کر تے ہیں “۔