یوری ایجوکیشن کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستانی وفد استنبول پہنچ گیا، زلزلہ سے متاثرہ ترک نوجوانوں کو سکالر شپ دیں گے: پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن

یوری ایجوکیشن کانفرنس میں شرکت کیلئے پاکستانی وفد استنبول پہنچ گیا، زلزلہ سے متاثرہ ترک نوجوانوں کو سکالر شپ دیں گے: پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن
سورس: File

استنبول :  ‎انٹرنیشنل یورو ایشا ہائیر ایجوکیشن سمٹ ترکیہ کے شہر استنبول میں یکم مارچ سے شروع ہو رہا ہے جس کی تمام تیاریا مکمل ہیں۔ ‎سہ روزہ یوری ایجوکیشن کانفرنس میں دنیا کے تعلیمی ماہرین ہائیرایجوکیشن بارے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ 

‎ایجوکیشن سمٹ میں یورپ اورایشا سمیت مختلف ممالک کی 200 سے زائد یونیورسٹیز شرکت کریں گی۔ پاکستانی وفد تین رکنی ماہرین تعلیم کی سربراہی میں ترکیہ پہنچ گیا ۔ وفد کی قیادت سپیئریونیورسٹی کے چیئرمین و صدرایپ سپ پروفیسرڈاکٹرچوہدری عبدا لرحمن کررہے ہیں۔ پروفیسرڈاکٹراقبال چوہدری کوآرڈینیٹرجنرل کامسٹیک اورلاہوریونیورسٹی کے چیئرمین و ایپ سپ پنجاب کے صدر اویس رﺅف بھی‎ شامل ہیں۔ پاکستانی وفد میں ملک کی 18 یونیورسٹیز کے 33 ماہرین تعلیم ہیں۔ 

کانفرنس میں پاکستان پہلی بارایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹریونیورسٹیز آف پاکستان (ایپ سپ)کے پلیٹ فارم سے شرکت کررہا ہے  ۔ ‎پرائیویٹ سیکٹرز کی یونیورسٹیز پہلی عالمی کانفرنس میں ملک میں ہائرایجوکیشن کے بارے میں دنیا کوآگاہ کریں گے۔ 

ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ یونیورسٹیز آف پاکستان کے صدر پروفیسرڈاکٹرچوہدری عبدالرحمن کا ہائیر ایجوکیشن کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے کہنا تھا کہ کہ یہ پہلا موقع ہوگا کہ پرائیویٹ سیکٹر دنیا کوپاکستان میں ہائرایجوکیشن بارے آگاہی فراہم کرے گا۔

‎کانفرنس کے دوران ایجوکیشن ایگزی بیشن میں پاکستان پویلین میں پہلی بارسبزہلالی پرچم کے سائے تلے ہماری یونیورسٹیز نمایاں ہونگی ۔‎دنیا کے دیگرممالک کی طرح ایجوکیشن سمٹ میں پاکستان کی یونیورسٹیز کوشو کیس کریں گے۔ 

پروفیسرڈاکٹرچوہدری عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ  ماہرین تعلیم دنیا کوپاکستان میں ہائرایجوکیشن کے میدان میں اپنی کامیابیوں اورتعلیمی معیاربارے روشناس کرائیں گے۔ ‎پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹرکے لیے یہ بہترین موقع ہے کہ دنیا میں اپنی تعلیمی صلاحیتوں کا لوہا منوائیں اور برینڈنگ کریں۔ 

انہوں نے مزید بتایا کہ ‎قبل ازیں جنوبی ایشیا میں بھارت ،بنگلہ دیش سمیت دیگرممالک اس کانفرنس کے فوائد حاصل کرتے تھے لیکن  ‎اس بار یورپ سمیت دیگرممالک کواپنی بہترین فیکلیٹزاورجدیدریسرچ سمیت مختلف شعبوں میں ترقی بارے آگاہ کریں گے کیونکہ  ‎پاکستان میں ہائیرایجوکیشن کسی بھی ترقی یافتہ ملک کے تعلمی معیارسے کم نہیں۔  ‎بنیادی طورپر ہم نے اپنی ہائیر ایجوکیش کوعالمی سطح پر روشناس نہیں کرا سکے۔

پروفیسرڈاکٹرچوہدری عبدالرحمن کا مزید کہنا تھا کہ ‎اس کانفرنس کے ذریعے دنیاکی مختلف یونیورسٹیز کے درمیان اپنے اپنے تجربات اور معلومات کا تبادلہ ہوگا۔ ‎کانفرنس کے ذریعے ملکی ہائرایجوکیشن کودینا بھرمیں فروغ ملے گا۔  ‎دنیا کے ممالک کو باور کرائیں گے کہ پاکستان ہائیرایجوکیشن کا حب ہے ۔ اپنے طلبا کو یہاں تعلیم دلوائیں۔ 

‎ پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمن نے بتایا کہ ترکی ہمارا برادر مسلم ملک ہے اوراس وقت مشکل میں ہے ۔ ایپ سپ کے پلیٹ فارم سے زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں گے اور متاثرہ خاندانوں کے نوجوانوں کیلئے ہائیر ایجوکیشن کیلئے سکالر شپ دیں گے تاکہ وہ پاکستان اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔

مصنف کے بارے میں