اسمارٹ فونز کھلاڑیوں کیلئے نقصان دہ، کھیل پر اثرانداز ہوتے ہیں،ماہرین

اسمارٹ فونز کھلاڑیوں کیلئے نقصان دہ، کھیل پر اثرانداز ہوتے ہیں،ماہرین

لندن : ٹیکنالوجی کے اس دور میں ہر ماہ ہی دنیا کی مشہور و معروف کمپنیوں کی جانب سے نئے ماڈل کے اسمارٹ فونز اور جدید ترین سافٹ ویئرز متعارف کرانے کا سلسلہ جاری ہے لیکن ماہرین نے کھلاڑیوں کیلئے اسمارٹ فونز کو مضر قرار دیا ہے۔

انگلینڈ کی رگبی ٹیم سے منسلک ماہرین کے مطابق گزشتہ چھ سال کے دوران لوگوں کی اکثریت اسمارٹ فونز پر اپنا زیادہ وقت گزارتی نظر آئی ہے اور اسی عرصے کے دوران دنیا بھر میں کھلاڑیوں کی صلاحیت اور بصیرت میں کمی واقع ہوئی ہے۔جنوبی افریقی ڈاکٹر شیرل کالڈر آنکھوں کی ماہر اور امریکی فٹبال، گالف اور موٹر ریسلنگ جیسے کھیلوں سے منسلک رہ چکے ہیں لہٰذا اپنے بیش بہا تجربے کی بنیاد پر انہوں نے کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ اگر وہ دنیا کے بہترین کھلاڑی بننا چاہتے ہیں تو اسمارٹ فونز کم سے کم وقت کیلئے استعمال کریں۔ ڈاکٹر کیلڈر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سے چھ سال کے دوران ہم نے مختلف کھیلوں کے بہترین کھلاڑیوں کا جائزہ لیا جس سے ہمیں یہ اندازہ ہوا کہ ان کی مہارت میں کمی آ رہی ہے۔

جدید دنیا میں کھلاڑیوں کی اپنے اطراف کے ماحول سے آگاہی رکھنے کی صلاحیت ختم ہوتی جا رہی ہے جس کی بڑی وجہ موبائل فون ہیں کیونکہ ان میں آپ کی آنکھیں بالکل نہیں ہلتیں اور ایک جگہ ٹکی رہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے سے رابطہ کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوتے جا رہے ہیں اور ہم ماحول کے بارے میں آگاہی کے حوالے سے بہت سخت محنت کریں گے کیونکہ اس کی بدولت ہی ہم دباؤ میں موثر فیصلے کر سکتے ہیں۔کیلڈر نے کہا کہ ہم انہیں موبائل فون استعمال کرنے سے نہیں روک سکتے لیکن انہیں اچھے رویے سکھا سکتے ہیں۔انگلینڈ کو 2003 کا رگبی ورلڈ کپ جتوانے میں اہم کردار ادا کرنے والی ڈاکٹر نے کہا کہ جب تک ہم دیکھیں گے نہیں، اس وقت تک فیصلے نہیں کر سکتے۔

لہٰذا ہم جن مہارتوں پر کام کریں گے ان میں سے ایک دیکھنے اور جلد از جلد چیزوں کو پرکھنے کی صلاحیت ہے، جتنی جلدی آپ دیکھ سکیں گے، اتنا ہی جلدی آپ فیصلے کر سکیں گے اور یہ صلاحیت ٹریننگ سے حاصل ہو سکتی ہے۔

مصنف کے بارے میں