امن جنگ سے نہیں ہوتا،ہمارے موقف کی دنیا نے تائید کی:شاہ محمود قریشی

امن جنگ سے نہیں ہوتا،ہمارے موقف کی دنیا نے تائید کی:شاہ محمود قریشی
کیپشن: نیو نیوز سکرین گریب

ملتان:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کا امن ہماری ضرورت ہے ہمارا کام تھا ایک میز پر لانا اور مذاکرات کرانا، پاکستان نے اپنا رول ادا کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے شہریوں نے 17 سال افغانیوں کی میزبانی اور خدمت کی،امن جنگ سے نہیں ہوتا،ہمارے موقف کی دنیا نے تائید کی۔

شاہ محمود نے کہاامریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے، ہم ایک قوم ہیں بھکاری نہیں ہیں،عمران خان حکومت سودے بازی کرنے نہیں آئی ۔

ان کا کہنا تھا کہ قومیں صرف پیسوں کے لیے بات نہیں کرتیں، سب قوموں کا ایک ویژن ہوتا ہے، ہمیں امداد نہیں خطے کا امن درکار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پرسوں اومان جارہا ہوں اور 3 فروری کو لندن وہاں کشمیریوں کے حق پر آواز اٹھاؤں گا، ہماری کوشش ہے پاکستان کا موقف پیش کریں آج پاکستان کی موثر وکالت ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاسعودی عرب پاکستان میں 14 ارب کی سرمایہ کاری کرے گا۔ وزیراعظم کا قطر کا دورہ کامیاب رہا جبکہ قطر آئندہ ہندوستان کے بجائے پاکستان سے اجناس خریدے گا۔


وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کے لیے نیک نیتی سے کوشش کر رہا ہے اور مستحکم افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے۔ پاکستان نے افغانوں کی خدمت اور میزبانی کی ہے۔پاکستان افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا اور افغانوں نے خود فیصلہ کرنا ہے کہ انہوں نے کس طرح اپنے معاملات حل کرنے ہیں۔پاکستان طالبان اورامریکہ کو ایک میز پر بٹھانے میں کامیاب ہوا اور امن مذاکرات قطر اور متحدہ عرب امارات میں ہوئے جب کہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ قطر بھی کامیاب رہا ہے۔


انہوں نے کہا کہ کہ جنگ مسئلہ کا حل نہیں ہے مذاکرات کے ذریعے ہی خطے میں امن ممکن ہو سکتا ہے جب کہ دنیا نے ہمارا مو¿قف تسلیم کر رہی ہے۔ ہم نے مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پر بھی اجاگر کیا ہے۔


پاک امریکہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ سے تعلقات کی بحالی پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے جب کہ ہماری لنزے گراہم سے پاک امریکہ تعلقات پر بات ہوئی ا انہوں نے اعتراف کیا کہ پاک امریکہ اقتصادی تعلقات وقت کی اہم ضرورت ہے۔


چیئرمین پی اے سی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کونیک نیتی کی بنیاد پر چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ( پی اے سی) بنایا ہے کیونکہ ہم نے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سندھ اور پنجاب میں بھی وفاق کی طرح اصول پرعمل ہوناچاہیے۔