'ہم نے صرف 25 فیصد قیمت بڑھائی، عالمی منڈی میں تیل 112 فیصد مہنگا ہوا'

'ہم نے صرف 25 فیصد قیمت بڑھائی، عالمی منڈی میں تیل 112 فیصد مہنگا ہوا'
کیپشن: ہم نے عوام کوپٹرولیم مصنوعات میں ریلیف دیا، عمر ایوب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل 112 فیصد مہنگا ہوا اور ہم نے صرف 25 فیصد قیمت بڑھائی۔ ہم نے عوام کوپٹرولیم مصنوعات میں ریلیف دیا۔

وزیراعظم کی ہدایت کے بعد وفاقی دارالحکومت میں معاون خصوصی برائے پٹرولیم ندیم بابر کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نرخ ایشیا میں سب سے کم ہیں، تحریک انصاف نے عوام کو تاریخی ریلیف دیا، ن لیگ کے دور میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہی ماہ میں 31 فیصد اضافہ ہوا۔

وزیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ابھی بھی کم ہیں، عمران خان کی پہلی ترجیح عوام کا فائدہ اور مفاد ہے، وزیراعظم کی ہدایت پرپٹرول کی قیمت میں بڑھوتری یا کمی کا دورانیہ 35 دن کردیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقابلہ مافیاز، ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ ہے، پاکستان میں ایشیا میں پٹرول،ڈیزل کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔ (ن)لیگ کے دورمیں جون،جولائی،اگست کے دوران ایک ماہ میں31فیصد اضافہ کیا گیا۔ اس وقت بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں نہیں بڑھی تھیں۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی منڈیوں میں 112فیصد ہوا، ہم نے25فیصد بڑھائی ہے، ہم نے عوام کوپٹرولیم مصنوعات میں ریلیف دیا۔ عمران خان عوام کو ریلیف دینا چاہتے ہیں۔

معاون خصوصی پٹرولیم ندیم بابر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ 28فروری کوکورونا سے پہلے پٹرول کی قیمت60۔116 روپے تھی۔ مئی میں پی ایس او 21 ڈالر فی بیرل کے حساب سے پٹرول خریدا، 31مئی اورجون میں یہ قیمت بڑھ کر 44 ڈالر ہو گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان 35دنوں میں آئل مارکیٹنگ کمپنیزکوکم سے کم نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا، عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتیں بڑھ کردوگنا ہوچکی ہیں۔ اس وقت ملک میں لیگل رجسٹرڈ9ہزارپٹرول پمپس ہیں۔

مشیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ بھارت میں اس وقت فی لٹر پٹرول کی قیمت 180، چین میں 137، بنگلادیش میں174، انڈونیشیا میں108 ، جاپان میں 196 روپے ہے۔

اس سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے بعد تنقید پر رد عمل دیتے ہوئے وفاقی وزراء وضاحتیں دینے لگے، وزراء کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمت اب بھی خطے میں سب سے کم ہے۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہنا تھا کہ ابھی ن لیگ کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس سنی، بڑی ہمت والے لوگ ہیں، کرپشن، پانامہ ، منی لانڈرنگ ، جعلی میڈیکل رپورٹس ، لاہور میں بیمار اور لندن کی واکس کا دفاع کر لیتے ہیں، ہم سے تو 25 روپے تک ڈیفنڈ نہیں ہو رہے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے توانائی اور پیٹرولیم کے وزیر عمر ایوب کاکہنا ہے کہ پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حالیہ اضافے کے باوجود جنوبی ایشیائی خطے میں سب سے کم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 46 روز میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 112 فیصد اضافہ ہوا ہے، اوپیک ملکوں میں گزشتہ ماہ قیمتیں 46 فیصد تک بڑھی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا، ہم عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھائو کے مطابق فیصلے کریں گے ۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عالمی مارکیٹ کے حساب سے پاکستان میں پٹرول اب بھی سستا ہے، بنگلا دیش، بھارت اور دیگر ممالک میں قیمت زیادہ ہے، اتار اور چڑھاؤ کے مطابق چلیں گے۔

وفاقی وزیر عمر ایوب کہا کہ انرجی مکس میں بہتری پر توجہ دے رہے ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی کے مطابق طے ہوتی ہیں، جنوری میں پٹرول کی قیمت 116 روپے 70 پیسے تھی، پٹرول کی قیمت جنوری کے مقابلے 17 روپے فی لٹر کم ہے۔

دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو سیاسی رنگ دینا افسوسناک ہے۔

ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی منڈی کے مطابق طے کی جاتی ہیں، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اب بھی خطے میں سب سے کم ہیں، پٹرول کی قیمت بھارت میں 180روہے، جاپان 196،بنگلہ دیش 174 اور چین میں 138روہے ہے۔