عثمان کاکڑ کی موت کی عدالتی تحقیقات، بلوچستان حکومت نے  رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا

عثمان کاکڑ کی موت کی عدالتی تحقیقات، بلوچستان حکومت نے  رجسٹرار ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا
سورس: file

کوئٹہ : بلوچستان حکومت نے پشتونخوامیپ کے صوبائی صدر اور سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کے موت کی وجوہات کے بارے میں  عدالتی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے ۔

نیو نیوز کے مطابق محکمہ داخلہ حکومت بلوچستان کی جانب سے رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ کے نام ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عثمان کاکڑ کا خاندان یہ سمجھتا ہے کہ ان کی موت طبعی نہیں ہے اس لیے حکومت بلوچستان ان کے موت کی وجوہات جاننے کے لیے انکوائری کرنا چاہتی ہے ۔

 محکمہ داخلہ کی جانب سے رجسٹرار بلوچستان ہائیکورٹ سے یہ درخواست کی گئی ہے کہ اس مقصد کے لیے دو جج صاحبان جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس ظہرالدین کاکڑ کی نامزدگی کی جائے ۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے رہنما و سابق سینیٹر عثمان کاکڑ کی فاتحہ خوانی کے لیے ان کے آبائی علاقے پہنچ گئے۔

وزیراعلٰی بلوچستان مسلم باغ پہنچے تو ان کے ہمراہ قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اور پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سینیٹر انوار الحق کاکڑ بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیراعلٰی بلوچستان نے عثمان کاکڑ کےانتقال پر لواحقین سے اظہارتعزیت کیا اور ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ بھی کی۔

اس موقع پر مختصر خطاب میں وزیراعلٰی نے صوبائی حکومت کی جانب سے عثمان کاکڑ کی موت کی تحقیقات کرانے کے حوالے سےہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیئر رہنما عثمان خان کاکڑ انتقال کر گئے تھے۔ عثمان کاکڑ کوئٹہ میں اپنے گھر میں گر کر شدید زخمی ہو گئے تھے، عثمان کاکڑ کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا اور وہ آئی سی یو میں تھے۔