غربت کے خاتمے کے لیے نئی وزارت بنائیں گے ، وزیراعظم عمران خان

غربت کے خاتمے کے لیے نئی وزارت بنائیں گے ، وزیراعظم عمران خان
کیپشن: فائل فوٹو

اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے غربت مکاؤ پروگرام کا افتتاح کر دیا ۔ پروگرام احساس اور کفالت پر عملدرآمد کے لیے نئی وزارت بنانے کا بھی  اعلان کردیا ۔ 

تفصیلات کے مطابق ، غربت کے خاتمے کیلئے پروگرام کی افتتاحی  تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک سے غربت ختم کرنا جہاد ہے، اس کے خاتمے کیلئے اقدامات ناگزیر ہو چکے ہیں۔ غربت کے خاتمے کیلئے کوئی فارمولا نہیں بلکہ کئی اقدامات کرنا پڑتے ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان وہ واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا۔ اس نے دنیا میں ایک مثال ملک بننا تھا لیکن ہم نے ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل نہیں کیا۔  مدینہ کی ریاست کی طرف واپس جانے کیلئے پروگرام ’’احساس اور کفالت‘‘ پہلا قدم ہے۔

 

عمران خان نے کہا کہ ہر کامیاب شخص کی زندگی سے لوگ سیکھتے ہیں دنیا میں سب سے کامیاب ہمارے پیارے نبی ﷺ تھے۔ جہنوں نے ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی جس کا پہلا اصول رحم تھا۔ مدینہ کی ریاست دنیا میں پہلی فلاحی ریاست تھی جس نے کمزور طبقے کی ذمہ داری لی۔ 

 

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ مدینہ کی ریاست کے اصولوں کو  یاد رکھنا چاہیے یورپ نے مدینہ کی ریاست کے اصول اپنائے اور  ترقی کر گئے جبکہ ہم پیچھے رہ گئے ، یورپ میں  کتے بھی بھوکے نہیں مرتے لیکن ہمارے یہاں انسان بھوکے مر رہے ہیں۔

 

عمران خان نے سماجی بہبود کیلئے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک نے تیس سال میں ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا۔ چین نے اپنی پالیسیوں کے مطابق فیصلہ کیا اور ایسی پالیسی نہیں بنائی کہ چھوٹا سا طبقہ امیر ہو جائے۔

وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کہا کہ قوم جب ارادہ کر لے تو اللہ تعالیٰ کامیابی دیتا ہے۔ میرا ایمان ہے پاکستان میں بھی ایک دن غربت ختم ہو جائے گی۔

 

انہوں نے اعلان کیا کہ غربت کے خاتمے اور پروگرام ”احساس اور کفالت“ پر عملدرآمد کے لیے نئی وزارت بنائی جائے گی اور آرٹیکل 38 ڈی میں ترمیم کی جائے گی۔

 

 وزیر اعظم نے کہا کہ ابھی تک ہمیں یہ نہیں  معلوم ہو سکا کہ کتنے لوگ غربت کی لکیر سے نیچے ہیں؟ پورے پاکستان سے ڈیٹا اکٹھا کریں گے جو رواں سال دسمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ غربت مٹاؤ پروگرام میں 80 ارب روپے کا اضافہ کر رہے ہیں۔

 

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ جن کے پاس انصاف کارڈ نہیں ہوگا، وہ تحفظ پروگرام کے ذریعے کال کر کے مدد لے سکتے ہیں۔ تحفظ پروگرام کے ذریعے جب کوئی مشکل میں ہو گا تو اسے لیگل ایڈ بھی فراہم کی جائے گی۔ اس کے علاوہ پسماندہ علاقوں کے لیے ایجوکیشن گرانٹ بھی دیں گے۔ 57 لاکھ خواتین کے سیونگ اکاؤنٹ بنا کر انہیں موبائل فون بھی دینگے۔

 

انہوں نے پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ملک کی تحصیلوں میں 500 ڈیجیٹل حب بنائیں گے۔ پہلی دفعہ پاکستان میں ایسا پروگرام لا رہے ہیں جس کے ذریعے سٹریٹ چلڈرن کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کریں گے۔