پی ڈی ایم انتشار کی سیاست چھوڑ ے، ہوش کے ناخن لے: وزیراعلیٰ پنجاب

پی ڈی ایم انتشار کی سیاست چھوڑ ے، ہوش کے ناخن لے: وزیراعلیٰ پنجاب
کیپشن: پی ڈی ایم انتشار کی سیاست چھوڑ ے، ہوش کے ناخن لے: وزیراعلیٰ پنجاب
سورس: file

لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارسے وزیراعظم کے معاون خصوصی ملک امین اسلم اور اراکین قومی اسمبلی راجہ ریاض،خرم شہزاد اوررضا نصراللہ گھمن  نے ملاقات کی ہے۔

ایوان وزیر اعلیٰ میں ہونے والی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، حلقوں کے مسائل اور ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا  گیا ۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی اراکین قومی اسمبلی کو ان کے حلقوں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کروائی ۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اراکین صوبائی اسمبلی کی طرح قومی اسمبلی کے اراکین بھی میرے ساتھی ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں میں منتخب نمائندوں کی مشاورت شامل ہے۔ حلقوں کے مسائل حل کرنا اور جاری ترقیاتی سکیموں کی جلد تکمیل اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر ضلع کا علیحدہ ڈویلپمنٹ پیکیج تیار کیا گیاہے۔میں نے اضلاع کے دورے شروع کردیئے ہیں۔جلد فیصل آباداوراٹک کا دورہ کروں گا۔تحریک انصاف کی حکومت نے سابق دور کی خرابیوں کو درست کیاہے۔ ماضی میں قومی وسائل کو نمائشی منصوبوں کی نذر کرکے ملک و قوم سے ظلم کیاگیا۔

سردار عثمان بزدار نے کہا کہ  سابق حکمرانوں نے عوام کے بنیادی مسائل کو یکسر نظر انداز کیا۔ ہماری حکومت نے عوام کے بنیادی مسائل کے حل پر توجہ مرکوز کی ہے۔  تحریک انصاف کی حکومت تمام علاقوں کی یکساں ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ نیا پاکستان عام آدمی کا پاکستان ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ  مختصر عرصے میں مختلف شعبوں میں اصلاحات کر کے نئی مثال قائم کی ہے۔ہم نعروں پرنہیں عمل پر یقین رکھتے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے خدمت خلق کا جو موقع عطا کیا ہے، اسے عبادت سمجھ کر نبھارہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان اپنا اصل مقام حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہا تحریک انصاف کی حکومت نے مختصر عرصے میں عوام کی فلاح وبہبود کیلئے متعدد اقدامات کیے ہیں۔عوام کی خدمت کا ایجنڈا لیکر آئے ہیں۔پی ڈی ایم کا غیر فطری اتحاد اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔اپوزیشن نے جو بویا وہی اب کاٹ رہے ہیں۔اپوزیشن نے پاکستان کے مفادات کو داؤ پر لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ عوام میں منفی سیاست کرنے والوں کی ساکھ ختم ہوچکی ہے۔پی ڈی ایم کو اب انتشار کی سیاست چھوڑ کر ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔