چمن: باب دوستی کو 22 روز بعد کھول دیا گیا

چمن: باب دوستی کو 22 روز بعد کھول دیا گیا

چمن: آئی ایس پی آر کے مطابق باب دوستی کو ماہ رمضان میں انسانی بنیادوں پر کھولا گیا ہے اور پاکستان کا علاقہ فورسز کے مکمل کنٹرول میں ہے۔ باب دوستی افغان حکومت کی درخواست پر کھولا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا ہے جبکہ افغانستان پر واضح کیا گیا کہ سرحد پرسیز فائر کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔

آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا چمن میں پاکستانی حدود میں مردم شماری کا عمل مکمل کر لیا گیا۔ چمن میں ایف سی ہیڈ کوارٹر میں قبائلی جرگہ بھی ہوا جس میں بریگیڈئر ندیم ،کمشنر کوئٹہ امجد علی اور کرنل عثمان موجود تھے جس کے بعد دو طرفہ تجارت اور پیدل آمد و رفت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ سرحد کھولنے کے ساتھ ایف آئی اے کے امیگریشن اور کسٹم آپریشن کو بھی بحال کر دیا گیا۔

 5 مئی کو بلوچستان کے شہر چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں دوسیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد جاں جبکہ 40 زخمی ہو گئے تھے۔ حملے کے بعد پاک افغان سرحد پر موجود 'باب دوستی' کو ہر قسم کی آمد ورفت کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر میں افغانستان سے آنے والے دہشت گردوں اور وہاں موجود ان کی قیادت کو ملوث قرار دے چکی ہے۔ رواں سال فروری میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی خبردار کیا تھا کہ دہشت گرد ایک بار پھر افغانستان میں منظم ہو رہے ہیں اور وہاں سے پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں ملک کے مختلف علاقوں میں یکے بعد دیگرے ہونے والے دہشت گردی کے واقعات کے بعد چمن اور طورخم کے مقام پر پاک-افغان سرحد کو پاک فوج نے سیکیورٹی خدشات کے باعث 16 فروری کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم ایک ماہ بعد وزیراعظم نواز شریف نے جذبہ خیر سگالی کے تحت سرحد کو کھولنے کے احکامات جاری کر دیئے تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں