ذیابیطس کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں، شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، ماہرین صحت

ذیابیطس کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں، شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، ماہرین صحت

 ذیابیطس کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں، شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا، ماہرین صحت

کراچی: ماہرین صحت نے کہا ہے کہ شوگرکے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں، ایسے مریضوں کو اپنے معالجین سے مشورہ کرکے اپنی دؤاں کے اوقات کار میں تبدیلی کرنا لازمی ہوگی۔

سرسید کالج کے پروفیسر آف میڈیسن اورمعروف ماہر ڈائیبٹک پروفیسر زمان شیخ نے کہاہے کہ نارمل شوگر کے مریض روزے رکھ سکتے ہیں ، دن میں روزے کے دوران 2بار خون میں شوگر کی مقدار بھی چیک کرسکتے ہیں، خون میں شوگرکی سطح معلوم کرنے کے لیے 24گھنٹے میں 3بار شوگر چیک کی جاسکتی ہے، شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا،شوگر کے وہ مریض جو انسولین لگاتے ہیں ایسے مریضوں کو انسولین کے اوقات میں تبدیلی کرنا ہوگی ایسے افراد افطار کے فوری بعد اور سحری کھانے سے قبل انسولین لگاسکتے ہیں۔

پروفیسر زمان شیخ نے بتایا کہ رمضان میں ہائی رسک گروپس میں شامل مریضوں کو احتیاط سے روزے رکھنے چاہیے، وہ مریض جو صبح انسولین لیتے ہیں وہ اپنے معالج کے مشورے سے روزہ رکھ سکتے ہیں، انسولین افطارکے فوری بعد اورکھانے سے پہلے انسولین لگائیں، صبح والی انسولین افطارکے ٹائم پر لگائیں، انسولین کے یونٹ نصف کردیں اور رات والی انسولین کوسحری (کھانے) سے قبل لگائیں لیکن دونوں کے اوقات کے ساتھ ساتھ انسولین کی یونٹ کی شرح کو بھی نصف کردیں، جومریض گولیاں کھاتے ہیں وہ اپنے معالج سے مشورہ کرکے ادویات کے اوقات تبدیل کریں، دل کے مریض اپنے معالجین کے مشورے سے روزے رکھیں ہیں، ڈائیلسس والے مریضں بھی ہائی رسک گروپ ہے۔

پروفیسر نے کہا کہ شوگرکے مریض افطار میں چنے کی چاٹ، دہی بڑے اور فروٹ چاٹ کھا سکتے ہیں،تاہم شوگر کے مریض پکوڑے ،سموسے ذائقہ کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔ ایسے مریضوں کوتلی ہوئی اشیا سے پرہیزکرنا چاہیے،روزے کے دوران شوگرکے مریضوں کو24گھنٹئے کم از کم تین دفعہ شوگر ضرور چیک کرنی چاہئے، افطار سے پہلے اور دوسری بار افطار کے 2گھنٹے بعد شوگر چیک کرنا لازمی ہوگا،تیسری بار سحری کے کھانے کے بعد شوگر چیک کی جائے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں