انسداد گھریلو تشدد اور تحفظ کا بل سینیٹ میں پیش

انسداد گھریلو تشدد اور تحفظ کا بل سینیٹ میں پیش
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے انسداد گھریلو تشدد اور تحفظ کا بل سینیٹ میں پیش کر دیا جسے فوری منظور کرنے کیلئے تحریک بھی پیش کی گئی تاہم وہ منظور نہ ہو سکی اور یہ بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔ 
تفصیلات کے مطابق شیری مزاری کا کہنا ہے کہ گھریلو تشدد کے انسداد کا بل 10 مہینوں کے بعد قومی اسمبلی سے منظورہوا اور ایک طویل عرصہ بلاول بھٹو کی انسانی حقوق قائمہ کمیٹی میں پڑا رہا۔ سینیٹ اس بل کو فی الفور منظور کرے، انسداد گھریلو تشدد کا بل صوبوں میں ہے، بل پر سیاست نہ کریں۔
ذرائع کے مطابق کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اس بل میں کچھ چیزیں ہماری خاندانی نظام سے متصادم ہیں، اس بل کو قائمہ کمیٹی کی سپرد کریں جبکہ شیریں مزاری نے بھی کہا کہ یہ بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ انسداد گھریلو تشدد ترمیمی بل کی فوری منظوری کی تحریک سینیٹ میں پیش کردی گئی جس کے حق میں 34 اور مخالفت میں 35 ووٹ آئے۔
ڈاکٹر وسیم نے کہا کہ اپوزیشن سے درخواست ہے بل کمیٹی میں آئے تو فوری منظور کروائیں جس پر اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ یہ بل ہم فوری طور پر منظور کروائیں گے۔