اداکارہ رانی کو مداحوں سے بچھڑے 28 برس بیت گئے

اداکارہ رانی کو مداحوں سے بچھڑے 28 برس بیت گئے
سورس: file photo

لاہور،پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ رانی کی 28 ویں برسی منائی گئی ۔اداکارہ رانی 27 مئی 1993ء کو انتقال کرگئی تھیں ۔ان کا اصل نام ناصرہ تھا لیکن فلم انڈسٹری میں ان کو رانی کے نام سے شہرت ملی ۔ 

اداکارہ رانی نے 1941ء میں لاہور کے ایک غریب گھرانے میں آنکھ کھولی۔ ان کے والد مشہور گلوکارہ مختار بیگم کے ڈرائیور تھے۔ وہ کئی مرتبہ اپنی بیٹی کو مختار بیگم کے گھر لے جایا کرتے تھے ایک روز مختار بیگم نے رانی کے والد کو کہا کہ رانی کو میرے سپرد کردو میں اس کی تربیت کروں گی ۔رانی کے والد کی آمادگی پر مختار بیگم بہت خوش ہوئیں اور کچھ ہی سالوں بعد مختار بیگم نے رانی کو بہترین رقاصہ بنادیا ۔ مختار بیگم کی بدولت ہی سال 1962ء میں ہدایت کار انور کمال پاشا نے رانی کو اپنی فلم محبوب میں کاسٹ کرلیا ۔ فلم تو نہ چلی لیکن

رانی کی شکل میں انڈسٹری میں آنے والی نوخیز اداکارہ کی اداکاری اور رقص سے سبھی متاثر ہوگئے ۔ 

 کیرئیر کی ابتدا میں کئی فلموں میں ناکامی کے باوجود رانی نے لگن کے ساتھ کام جاری رکھا اور آخر کار پاکستان کی صف اول کی اداکاراؤں کی صف میں شامل ہوگئیں ۔ 

اداکارہ رانی نے اردو اور پنجابی زبان میں بننے والی 150 سے زائد فلموں میں کام کیا ۔ان کی یادگار فلموں میں انجمن، تہذیب، امراؤ جان ادا، ثریا بھوپالی، بہارو پھول برساؤ اور ناگ منی شامل ہیں جبکہ کالا طوفان ان کی آخری فلم ثابت ہوئی جو سال 1987 میں ریلیز ہوئی ۔ 

اداکارہ رانی نے فلموں کے علاوہ پاکستان ٹیلی وژن کے معروف ڈرامہ سیریلز  خواہش اور فریب میں بھی اداکاری کی ۔

اداکارہ رانی نے تین شادیاں کیں بدقسمتی سے تینوں ہی ناکامی سے دوچار ہوئیں ۔

 کراچی میں‌ وفات پانے والی رانی کو لاہور کے قبرستان میں سپردِ خاک کیا گیا۔