تلوں کے تیل 6 حیران کن فوائد

تلوں کے تیل 6 حیران کن فوائد

اسلام آباد: تلوں کو تو آپ نے دیکھا ہوگا مگر کیا اس کے تیل کو کبھی استعمال کیا؟ اگر نہیں تو آپ یقیناً اس کے حیرت انگیز فوائد سے بھی واقف نہیں ہوں گے۔

حالیہ طبی تحقیقی رپورٹس میں اس تیل کے طبی فوائد سامنے آئے ہیں جو کہ حیران کن ہیں کیونکہ یہ جلد، بالوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مختلف امراض سے بھی تحفظ دیتا ہے۔

تو یہاں اس کے فوائد کو جانیں۔

سیگریٹ کے نقصان دہ اجزا کا اثر زائل کرے
فری ریڈیکلز ہمارے ڈی این اے، خلیات اور پروٹینز کو نقصان پہنچاتے ہیں جس کے نتیجے میں الزائمر، پارکنسن اور کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، کچھ چیزیں جیسے تمباکو نوشی، کیڑے مار ادویات، ہوائی آلودگی اور جنک فوڈ ان فری ریڈیکلز سے بھرپور ہوتے ہیں، تو اس کے یے ضروری ہے کہ ہماری غذا اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھروپر ہو تاکہ فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچ سکیں جبکہ جسم میں آکسائیڈیٹو اسٹریس بھی کم ہو،ایسے شواہد سامنے آئے ہیں کہ تلوں کے تیل کا استعمال اس ھوالے سے فائدہ مند ہوتا ہے۔

دل کو صحت مند بنائے
اس وقت اچھے، برے یا نقصان دہ فیٹس والی اشیاءدستیاب ہیں، تلوں کا تیل پولی ان سچورٹیڈ اور مونو سچورٹیڈ فیٹس سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ سچورٹیڈ فیٹس کم ہوتے ہیں جو کہ اسے دل کے لیے صحت مند اور کولیسٹرول کی سطح کنٹرول میں رکھنے کے قابل بناتے ہیں۔

دانتوں کی صفائی کے لیے بہترین
طبی ماہرین کے مطابق تلوں کے تیل سے دس منٹ تک کلیاں کرنا منہ میں بیکٹریا کی سطح کم کرکے دانتوں اور مسوڑوں کو صحت مند رکھتا ہے۔

جلد اور ہڈیوں کے لیے فائدہ مند
ان تیل کا ایک جز زنک ہے، جو کہ جسم میں کولیگن کی مقدار بڑھاتا ہے اور جلد کو لچکدار بنانے میں مدد دیتا ہے، اس طرح یہ ہڈیوں کی کثافت بڑھانے کے لیے بھی فائدہ مند جز ہے۔

قبض دور بھگائے
لوگوں کو کبھی نہ کبھی قبض کا تجربہ ضرور ہوتا ہے، مناسب مقدار میں پانی پینا اور غذا میں فائبر کی موجودگی اس سے بچاﺅ میں مددگار ہوتا ہے، تاہم اگر کوئی چیز سمجھ نہ آرہی ہو تو تلوں کا تیل بھی فائدہ مند ہوتا ہے، صبح یا شام کو ایک سے دو چائے کے چمچ اس تیل کا استعمال آنتوں کو حرکت میں لاکر قبض کی شکایت کم کرتا ہے۔

بالوں کو چمکدار اور گھنا بنائے
بالوں روکھے ، بے جان یا گرنے لگے تو اکثر افراد مہنگی مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں جن کے نتائج بھی مثبت نہیں ہوتے، تو ایسے افراد کے لیے تلوں کا تیل فائدہ مند ہے جس میں وٹامن بی اور ای، میگنیشم، کیلشیئم اور فاسفورس ہوتے ہیں جو کہ بالوں اور کھوپڑی کے لیے ضروری اجزاءہیں، اس کی معمولی سی مقدار سے سر پر مالش کریں اور تیس منٹ تک کے لیے چھوڑ دیں، اس کے بعد گرم پانی اور شیمپو سے بال دھو لیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔