امریکہ میں ’ڈیمینشیا‘ کی شرح میں کمی

امریکہ میں ’ڈیمینشیا‘ کی شرح میں کمی

نیو یارک : ڈیمینشیاء' یادداشت کی خرابی سے متعلق مرض ہے جو عموما معمر افراد کو لاحق ہوتا ہے۔امریکہ میں یادداشت کی خرابی سے متعلق مرض ڈیمینشیاء کے معمر مریضوں کی شرح میں خاطر خواہ کمی دیکھنے کو آئی ہے۔ ایک نئی تحقیق کے مطابق 2000 سے 2012 کے درمیان ڈیمینشیاء کے مریضوں کی شرح میں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔2000 میں معمر افراد میں ڈیمینشیاء کے مرض کی شرح 11.6٪ تھی جو کہ 2012ء میں کم ہو کر 8.8٪ رہ گئی۔
ڈیمینشیا یادداشت سے متعلق مرض ہے اور یہ زیادہ تر بڑی عمر کے افراد کو لاحق ہوتا ہے۔ عموما 60 برس یا اس سے زیادہ عمر کے افراد ڈیمینشیاء یا الزائمرز (یادداشت کی خرابی سے متعلق مرض) میں مبتلا ہوتے ہیں۔تحقیق دانوں کا کہنا ہے کہ ابھی اس بارے میں کچھ کہا نہیں جا سکتا کہ امریکہ میں معمر افراد میں ڈیمینشیاء کے مرض میں کمی کی وجوہات کیا ہیں۔
ڈاکٹر کینیتھ لانگا، یونیورسٹی آف مشی گن سے تعلق رکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ، ’اگر ہم ڈیمینشیاء کے مرض میں کمی کی وجوہات کا تعین کر سکیں تو اس سے مستقبل میںڈیمینشیاء کے مرض کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے‘۔ ڈیمینشیا کے مرض میں مریض کی یادداشت متاثر ہوتی ہے اور مریض اپنی روزمرہ زندگی کے معمولات اور چیزیں بھولنے لگتا ہے۔
جاما انٹرنل میڈیسن نامی ادارے کے تحقیق دانوں کے مطابق دنیا بھر میں 2050ء تک ڈیمینشیا کے مرض میں مبتلا افراد کی تعداد تین گنا ہونے کا اندیشہ ہے۔اس سے قبل ڈیمینشیاء سے متعلق سامنے آنے والی تحقیق میں کہا گیا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک میں اس مرض کی شرح میں کمی دیکھی جائے گی۔