آزاد کشمیر میں 31 سال بعد بلدیاتی الیکشن ، پولنگ جاری

آزاد کشمیر میں 31 سال بعد بلدیاتی الیکشن ، پولنگ جاری
سورس: File

باغ( مرتضی کے زلفی) آزاد و جموں میں عدالتی حکم پر اکتیس سال بعد بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ جاری ہے۔ انتخابات تین مراحل میں ہونگے۔ آج مظفر آباد،3دسمبر کو پونچھ اور8دسمبر کو میرپور ڈویژن میں الیکشن کرائے جائیں گے۔ 

سیکیورٹی اہلکاروں کی کمی کے باعث آزاد کشمیر کے تمام ریٹائرڈ افسران و ملازمین کو طلب کر لیا گیا۔ الیکشن میں پی پی، ن لیگ، پی ٹی آئی، جے یو آئی سمیت دیگر جماعتوں کے امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔مظفرآباد ڈویژن کے 9 حلقوں کی 74 یونین کونسلز اور 590 وارڈز میں 1323 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جہاں  8 سے شروع ہونے والی پولنگ شام 5 تک  جاری رہے گی۔ 

1323 پولنگ سٹیشن میں سے 257 حساس ترین اور 418پولنگ سٹیشز کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ 648 پولنگ اسٹیشن نارمل ہیں۔ مظفرآباد ڈویژن میں ووٹرز کی کل تعداد 697732 ہے جن میں سے مرد ووٹرز کی تعداد 376196 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 321636 ہے۔

بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ڈسٹرکٹ کونسلر کے ممبر کےلیے 458 ،ممبر یونین کونسل کےلیے 1919 ،ممبر ٹاؤن کمیٹی کےلئے77 ،ممبر میونسپل کمیٹی کےلیے 43 جبکہ میونسپل کارپوریشن کے ممبر کےلیے 216 امیدوار مدمقابل ہیں جن میں سے 20 امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ 

انتخابات کراانے کےلئے مظفرآباد ،جہلم ویلی اور نیلم میں7785پولنگ اسٹاف تعینات کیا گیا ہے۔الیکشن کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ 1323 پولنگ اسٹیشنز پر کل4500 پولیس اہکار تعینات کیے گئے ہیں جو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو قابو پانے کےلیے پولنگ اسٹیشن پر موجود رہیں گے جبکہ حساس ترین پولنگ اسٹیشن پر 4،حساس پولنگ اسٹیشن پر 3 اور نارمل پولنگ اسٹیشن پر 2 پولیس اہلکار تعینات ہوں گے۔

الیکشن کے دنوں میں مظفرآباد کو لوڈ شیڈنگ فری قرار دے دیا گیا ہے جبکہ تین روز تک ڈویژن کے تمام اسکولز بند رہیں گے اور تمام اسپتالوں میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

 الیکشن کمیشن کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کے مطابق کسی بھی شخص کو پولنگ سٹیشن کے احاطے میں آتش بازی اور فائرنگ کی اجازت نہیں ہے۔ کسی بھی شخص کو پولنگ میٹریل کو ہاتھ لگانے کی اجازت بھی نہیں ہوگی۔ 

پولنگ اسٹیشن کی400 میٹر کی حدود میں کوئی کیمپ قائم نہں کیا جائےگا۔ پریزائڈنگ آفیسر کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات حاصل ہوں گے اور ضابطہ اخلاق کی خلاف والے امیدوار کے خلاف نااہلی کی کاروائی بھی ہوگی۔

مصنف کے بارے میں