کاتا لونیا نے سپین سے آزادی حاصل کر لی

کاتا لونیا نے سپین سے آزادی حاصل کر لی

بارسلونا: کاتالونیا کی پارلیمنٹ نے ووٹنگ کے بعد سپین سے آزادی کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے۔بارسلونا میں واقع کاتالونیا کی 135 رکنی پارلیمنٹ میں سپین سے آزادی کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں 70 اراکین نے آزادی کے حق میں ووٹ ڈالے جب کہ 10 اراکین نے آزادی کی مخالفت کی، دو اراکین نے خالی ووٹ بھی ڈالے۔دوسری جانب سپین کی سینیٹ نے کاتالونیا پر براہ راست کنٹرول کی منظوری دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کاتالونیا کی پارلیمنٹ کے اراکین نے سپین سے آزادی کے حق میں ووٹنگ کے نتائج آنے کے بعد ایک دوسرے کو مبارکباد بھی دی جب کہ اپوزیشن اراکین نے جمعے کے روز ہونے والی ووٹنگ سے واک آوٹ کیا۔ بارسلونا میں کاتالونیا کی پارلیمنٹ کے باہر ہزاروں کی تعداد میں افراد نے سپین سے آزادی کے حق میں ہونے والے ووٹنگ اور گنتی کے عمل کو براہ راست دیکھا اور آزادی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سڑکوں پر رقص کر کر کے خوشیاں منائیں۔
کاتالونیا کی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کی جانے والی قرارداد میں سپین سے آزادی کے حوالے سے عمل کے آغاز سمیت نئے قوانین کے لیے ڈرافٹ کی تیاری اور ہسپانوی حکام سے برابری کی سطح پر مذاکرات کے لئے تعاون کی درخواست شامل ہے۔گزشتہ روز کاتالونیا کے صدر کارلوس پوگیمویٹ نے قبل از وقت انتخابات کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس مرکزی حکومت کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو معمول پر لانے کا بہترین راستہ موجود ہے۔کاتالونیا کی پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے فوراً بعد سپین کے وزیراعظم ماریانو راجوائے نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ کاتالونیا میں قانون کی عملداری کو بحال کیا جائے گا۔


یاد رہے کہ سپین کے وزیراعظم ماریانو راجوائے نے کاتالونیا پر مکمل کنٹرول کا مطالبہ کیا تھا۔ہسپانوی حکومت کے زیر اثر 17 خود مختار علاقے ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ اسپین کی سینیٹ نے کسی علاقے پر براہ راست کنٹرول کی منظوری دی ہو۔ جبکہ یکم اکتوبر کو کاتالونیا میں آزادی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں 90 فیصد افراد نے اسپین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا جب کہ اسپین کی حکومت اور سپریم کورٹ نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔