دریائے چناب کا پانی انتہائی کم سطح پر پہنچ گیا

دریائے چناب کا پانی انتہائی کم سطح پر پہنچ گیا

سیالکوٹ: بھارت نے 57سال پرانے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے چناب کا پانی روک لیا ،پانی کی کمی کی وجہ سے دریائے چناب کا پانی انتہائی کم سطح پر پہنچ گیا ، نہر مرالہ راوی لنک بھی ڈیڑھ ماہ سے بند ،  92فیصد دریا خشک ہو  گیا اور نہر بند ہونے سے لاکھوں ایکٹرزرعی رقبہ پر فصلوں کو نقصان ہو  گیا.

سندھ طاس معاہدہ 1960ء میں سابق صدر جنرل ایوب خان کے دور میں پاکستان اوربھارت کے درمیان ہواتھا جس کے تحت بھارت روزانہ دریائے چناب میں55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابندہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں بگلیہارڈیم تعمیر کرکے اس نے دریائے چناب کا پانی روک رکھا ہے اور پانی کی آمد کم ہوکر چھ ہزار اکیاسی کیوسک ہوگئی ہے اور نہر مرالہ راوی لنک بھی ڈیڑھ ماہ سے بند ہے ،پاکستان کو بنجر کرنے کی بھارتی سازش کی وجہ سے دریائے چناب کا 92فیصد حصہ خشک ہوچکا ہے اور نہراپرچناب بند ہونے کی وجہ سے لاکھوں ایکٹر زرعی رقبہ کو نقصان پہنچاہے.

محکمہ ایری گیشن کے مطابق دریائے چناب میں آنے والے پانی کے بارے باقاعدہ رپورٹ حکومت کو بھجوائی جاتی ہے اور پانی سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں نہیں چھوڑ رہا ،بلکہ مقبوضہ کشمیر سے آکر دریائے چناب میں شامل ہونے والے دودریاؤں دریائے مناور توی اور دریائے جموں توی میں بھی پانی بہت کم ہے اور رپورٹ کے مطابق دریائے مناور توی میں پانی کی آمد صرف چھ سو چھ کیوسک اور دریائے جموں توی میں پانی کی آمد ایک ہزار تین سو بہتر کیوسک ہے.

سابق رکن آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری شوکت وزیر علی کے مطابق سندھ طاس معاہدہ کے تحت مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریاؤں کا پانی بھارت روک نہیں سکتا اور اس معاملہ پر پاکستان کو عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کرنا چاہیے تھا لیکن پاکستان کی حکومت خاموش ہے.

مصنف کے بارے میں