حکومت گرانے میں دلچسپی نہیں،ہم چاہتے ہیں کہ حکومت خود تھکے ،سابق صدر آصف علی زرداری

حکومت گرانے میں دلچسپی نہیں،ہم چاہتے ہیں کہ حکومت خود تھکے ،سابق صدر آصف علی زرداری

لاہور:پاکستان پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین اورسابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو میری ضرورت ہےنہ مجھے ان کی،ہم دونوں کی اپنی اپنی پارٹیاں ہیں،حکومت گرانے میں دلچسپی نہیں. سمجھ آگیا کہ یہ اصل میں 18 ویں ترمیم کا جھگڑا ہے.


تفصیلات کے مطابق لاہور کے مقامی ہوٹل میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا کہناتھا کہ آج کے دن کشمیر کی اور کشمیر کے حق ارادیت کی بات نہ ہو ایسا ہو نہیں سکتا، ریاست کو خطرہ باہر سے نہیں اندر سے ہے، یہ آپ کا کام نہیں اسے پارلیمنٹ پر چھوڑ دیں،ہم نے قانون کی عزت کروانی ہے،ہم عدلیہ کے خلاف نہیں جبکہ حکومت کو بیل آؤٹ پیکیج ملنے پرمیں خوش ہوں.

انہوں نے کہا کہ بھٹو نے بھی سعودی عرب کے ساتھ تعلقات مضبوط رکھنے کی بات کی ہمیشہ اور ہر انسان نے بھٹو کی سوچ کو سمجھا ہے، پاکستان اور سعودی عرب نے ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کی ہے۔ جبکہ  چین بھی پاکستان کا دیرینہ دوست ہے، دوستی کے اس گلدستے میں ہم نے بھی حصہ ڈالا ہے، اگر عوام سے بوجھ کم ہوگا تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھی اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے آپ،شاید آپ سے زیادہ محب وطن ہیں،ہم نے خیبرپختونخوا کو نام دیا پہچان دی ،ہم نے پشتونوں کوشناخت دی، یہ لوگ ہوش کے ناخن لیں،خود توبنی گالہ سے نیچے آتے نہیں،اگر ہم نے خیبرپختونخوا کو شناخت دی ہے تو اس کی ضرورت تھی ۔

انہوں نے کہا کہ ہر طرف سے مجھ پر حملے کیوں کیے جارہے ہیں؟ سندھ میں ایک گروپ کو سپورٹ کرنے پر کارروائی شروع ہو گئی،ٹریڈنگ اکاؤنٹ کوجعلی کہا جا رہا ہے،الیکشن کے ایام سے اب تک مجھ پر حملہ کیا جا رہا ہے،پہلے بھی گرفتار ہوتا رہا ہوں ،اگر آپ صبح اخبار میں پڑھ لیں کہ مجھے گرفتار کرلیا گیا تو کیا یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی،  یہ جیسا کریں گے ویسا ہی بھریں گے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اب سمجھ آ رہی ہے کہ 18 ویں ترمیم کا جھگڑا ہے،یہ 18 ویں ترمیم ختم کرانا چاہتے ہیں ،تمہارے پاس مینڈیٹ ہے نہ تمہاری سوچ ہے اور نہ تمہیں سکھایا گیا ہے، سوچنا پڑتا ہے، ان کی چالاکیوں کو سامنے لانا پڑتا ہے،کوشش کروں گا سارے پاکستان کو ان شکنجوں سے بچا سکوں ،ہم نے ہر کام سوچ سمجھ کر کیا۔

 
آصف زرداری کا کہناتھا کہ  انہیں مسئلہ مجھ سے ہے اور پکڑ میرے دوستوں کو رہے ہیں، ایک دوست کو فون کرنے پر اس کو بھی اٹھا لیا گیا، ہمیشہ میرے دوستوں کو پکڑا جاتا ہے مگر سندھ کی حکومت ہم سے نہ چھین سکے، سندھ میں ایک گروپ پر قیامت ڈھا دی گئی ،ایک دوست کو میں نے صرف اس لیے فون کیا کہ معلوم کروں فصل کیسی ہوئی ہے؟یہ ہمیشہ میرے دوستوں کوپکڑتے ہیں اور جس دوست کو میں نے فون کیا اس کو بھی اٹھا لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تومشرف سے بھی این آر اونہیں مانگا تھا اب کیوں مانگوں گا؟میں نے ویسے ہی کیس جیتے،ہمیں این آر او کی ضرورت نہیں تھی مشرف کو ضرورت تھی،پرویز مشرف کے دور میں 5سال جیل میں گزارے،ہم نہیں چاہتے ہیں کہ حکومت گراکر ان کی ناکامیاں اپنے گلے ڈالیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ حکومت اپنی مدت پوری کرے۔  حکومت گرانا مشکل نہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ حکومت خود تھکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ آمریت کے دور کی ایکٹنگ کر رہے ہیں وہ بہت برے اداکار ہیں ،مولانافضل الرحمان آل پارٹیز کانفرنس(اے پی سی) بلانا چاہتے ہیں، اے پی سی میں جانے کی حامی بھر لی ہے، دیکھتے ہیں مولانا فضل الرحمان 31 اکتوبر کو آل پارٹیز کانفرنس کراتے ہیں یا نہیں؟


اسرائیلی طیارے کی پاکستان میں لینڈنگ کی چلنے والی خبروں سے متعلق سوال پر سابق صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی طیارے کی آمد کی میرے پاس کوئی اطلاع نہیں ، مگر یہ نا ممکن نہیں ، میرے پاس کوئی ایسی معلومات نہیں کہ کوئی اسرائیلی طیارہ پاکستان میں اترا ہو۔

جبکہ مجھے گرفتار کرلیاگیا تو اس میں کوئی نئی بات تو نہیں ہوگی اور اگر آپ صبح اخبار میں پڑھ لیں کہ مجھے گرفتار کرلیا گیا تو کیا یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی۔