اگر ہماری حکومت ہوتی تو آج کشمیر کے سیاہ دن پر مشترکہ اجلاس بلایا جاتا، شیری رحمان

sherry rehman, ppp, kashmir

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج کشمیر کے حوالے سے سیاہ دن ہے کیونکہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ کشمیر کے سیاہ دن پر آج پارلیمانی اجلاس ہونا چاہیے تھا لیکن نامعلوم سرکار نے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس کیوں نہیں بلایا اور دہشت گردی پھر سے سر اٹھا رہی ہے۔

شیری رحمان نے کہا آج ہمیں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنا چاہیے تھا اگر ہماری حکومت ہوتی تو آج مشترکہ اجلاس بلایا جاتا۔ پارلیمان کو بے توقیر کیا جا رہا ہے اور پارلیمان میں عوامی مسائل پر بحث نہیں کی جا رہی جبکہ آرڈیننس راتوں رات پاس کرائے جاتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نااہل سرکار عجلت میں ڈرافٹنگ کرتی ہے اور تمام حکومتوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیے لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے آئی ایم ایف سے اتنے بے لگام قرضے لے چکی ہے کہ ملک بھر میں کمر توڑ مہنگائی ہو گئی ہے۔

شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان گرے لسٹ پر موجود ہے لیکن حکومت جشن منا رہی ہے اور فیٹف کے حوالے سے ایوان میں کیوں وضاحت نہیں دی گئی۔ اب حکومت کی جانب سے عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے جبکہ حکومت نے اپوزیشن کو بیانیے کی جنگ میں الجھا کے رکھا ہوا ہے جبکہ دھونس اور دھمکی سے ملک نہیں چلتے۔ 

اس سے قبل اسکردو میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا پیپلزپارٹی کی نئی نسل کی جدوجہد شروع ہوچکی ہے اور اسکردو کے جیالوں کو سلام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو حقوق دلوانے ہیں۔ ذوالفقار بھٹو نے جی بی میں ایف سی آر کا نظام ختم کیا اور   گلگت بلتستان کے عوام کو آزاد کروایا جبکہ بے نظیر بھٹو نے گلگت بلتستان میں اصلاحات کیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آصف زرداری نے جی بی کو صوبے کا درجہ دیا۔ سابق وزیراعلیٰ جی بی مہدی شاہ نے گلگت بلتستان کے 25 ہزار جوانوں کو روزگار دلوایا۔ پیپلزپارٹی حکومت کے ختم ہوتے ہی نوجوانوں کا روزگار چھین لیا گیا۔ ہماری اولین ترجیح یہاں کے عوام کو روزگار دلوانا ہو گا۔ ایسا نمائندہ منتخب کرنا ہے جو اسکردو کے مسائل حل کر سکے۔