بھارت میں ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار نے نئی بحث چھیڑ دی

بھارت میں ہم جنس پرستی پر مبنی اشتہار نے نئی بحث چھیڑ دی

ممبئی : بھارت میں ہم جنس پرستی پر مبنی  اشتہار وائرل ، انتہا پسند ہندو مشتعل ہوگئے ۔ سرکاری سطح پر کمپنی کو اشتہار ختم کرنے کا بول دیا  گیا ۔

تفصیلات کے مطابق  ریاست مدھیہ پردیش کے وزیر داخلہ نروتم مشرا نے ڈابر کمپنی کے ہم جنس پرستی پر مبنی اشہار کے خلاف قانونی کارروائی  کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

میڈیا سے گفتگومیں نروتم مشرا کا کہنا تھا  کہ میک اپ سازادارے نے مذہبی تہوار کروا چوتھ میں دو ہم جنس پرست خواتین کو دکھا کر ہمارے مذہب کا مذاق اڑایا ہے  اور ہم اسے ہر گز برداشت نہیں کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کمپنی اپنے اس اشتہار سے دست بردار نہیں ہوئی تو پھر ہم اس کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔  اس موقع پر انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ہدایات دیں کہ اس  ہم جنس پرست اشتہار  کی تحقیقات کریں اور انہیں اس سے دست بردار ہونے کا کہیں۔

 واضح رہے کہ مشہور بھارتی کاسمیٹک کمپنی ڈابر نے گزشتہ ہفتے تہوار کروا چوتھ کے موقع پر ایک اشتہار جاری کیا تھا جس میں دو خواتین کو ایک دوسرے کےلیے بَرَت رکھتے دکھایا گیا ہے۔ اس اشتہار نے بھارت میں ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کردیا۔

یاد رہےکہ نئی دہلی ہائی کورٹ میں ان دنوں ہم جنس پرستوں کی شادی کو قانونی حیثیت دینے کے لئے مختلف درخواستیں دائر کردی گئی ہیں ان پر جواب جمع کراتے ہوئے حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہم جنس  پرستی  قانونی طورپر جرم ہے اس لئے شادی صرف مخالف جنس میں ہی کی جاسکتی ہے  ۔