افغانستان میں امن اور سیکیورٹی کی ذمہ داری نہیں لے سکتے، خواجہ آصف

افغانستان میں امن اور سیکیورٹی کی ذمہ داری نہیں لے سکتے، خواجہ آصف

نیویارک:پاکستان نے افغانستان کی ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا،وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن اور سیکیورٹی کی ذمہ داری نہیں لے سکتے۔دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں پاکستان میں نہیں،افغانستان میں ہیں۔بھارت نہتے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کو دہشت گردی قرار دے کر مسئلہ کشمیر سے آنکھیں نہیں چرا سکتا۔

نیویارک میں ایشیاء سوسائٹی سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ افغانستان کے مسائل کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دینا درست نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ افغانستان کی صورتحال اچھی نہیں، افغانستان میں ایسی جگہیں ہیں جہاں حکومت کی عملداری نہیں تشدد ہے اور منشیات کی تجارت عروج پر ہے.

یہ پاکستان کے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہے ان کا کہنا تھا کہ افغان مسئلہ کا کوئی فوجی حل نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستان نے افغان مسئلہ کے حل کے لیے ہر ممکن کردار ادا کیا ہے ہم نے اس بات کو بھی یقینی بنایا ہے کہ پاکستانی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہو تاہم ہماری اپنی حدود وقیود ہیں کہ ہم کیا کر سکتے ہیں.

ہم افغانستان کے امن اور سیکیورٹی کی ذمہ داری نہیں لے سکتے اگر ہمیں کہا جائے کہ آپ وہ چیز حاصل کریں جسے دنیا کے متعدد طاقتور ترین اور امیر ترین ملکر بھی حاصل نہیں کر سکے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لیے کی جانے والی جدوجہد کو دہشت گرد قرار دیتا آیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے اچھے اقدامات کا بھی بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں دیا گیا.

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مذاکرات کی بجائے محاذ آرائی کے راستہ کا انتخاب کیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری کی خلاف ورزیاں، مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں کے خلاف طاقت کا بے دریغ استعمال اور بھارت کے اندر اقلیتوں کو خصوصی طور پر مسلمانوں کو حراساں کرنا امن اور جنوبی ایشیاء میں مذاکرات اور مفاہمت کے لیے نیک شگون نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نہتے کشمیریوں کی حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کو دہشت گردی قرار دے کر مسئلہ کشمیر سے آنکھیں نہیں چرا سکتا۔