سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ نے سزائے موت کے2 ملزمان کوعدم ثبوتوں کی بناپر13سال بعدبری کردیا

سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ نے سزائے موت کے2 ملزمان کوعدم ثبوتوں کی بناپر13سال بعدبری کردیا

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ نے سزائے موت کے2 ملزمان کوعدم ثبوتوں کی بناپر13سال بعدبری کردیا۔جسٹس منظوراحمد ملک کی سربراہی میں جسٹس ڈاکٹر محمد الغزالی اور جسٹس ڈاکٹرخالد مسعود پر مشتمل تین رکنی بینچ نے بریت کی اپیلوں سماعت کی۔

ملزمان امجدعرف بلو اورثنااللہ پروزیر آباد میں2004میں نگہت پروین نامی خاتون کو زنا کے بعد قتل کاالزام تھا دونوں ملزمان کوٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی اوروفاقی شرعی عدالت نے بھی سزائے موت کو برقرار رکھا تھا ۔ عدالت عظمی کے تین رکنی شریعت اپیلٹ بینچ نے عدم ثبوت کی بناپر ملزمان کوبری کرتے ہوئے قرار دیا کہ استغاثہ اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔