آئی ایم ایف کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیر خزانہ

 آئی ایم ایف کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں، وزیر خزانہ
کیپشن: بجٹ 19-2018 کے ذریعے ہم نے مستقبل میں بننے والی حکومت کو ریونیو بڑھانے کا موقع دیا، وزیر خزانہ۔۔۔۔سکرین گریب

اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ بیل آؤٹ پیکج کے لیے آئی ایم ایف کی طرف جانے کا کوئی ارادہ نہیں بلکہ بجٹ خسارے کو ساڑھے 5 فی صد پر روکیں گے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر کے ہمراہ پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ بجٹ 19-2018 کے ذریعے ہم نے مستقبل میں بننے والی حکومت کو ریونیو بڑھانے کا موقع دیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی جلسے میں شرکت نہیں کریں گی، ذرائع

مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 5 سال کی مدت میں 12 ہزار میگاواٹ کے پاور پلانٹ لگائے ہیں جبکہ پچھلے 70 سال میں کُل 20 ہزار میگا واٹ کے پاور پلانٹس لگائے گئے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار بڑھ رہی ہے تو گردشی قرضے بھی بڑھ رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 19-2018 کے بجٹ میں ٹیکس گروتھ 11 فیصد ہو گی جبکہ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش کی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے بعد کسی محکمے کے اخراجات نہیں بڑھیں گے اس کے علاوہ ہم نے پٹیرول لیوی حد کو بڑھایا ہے تاہم یکم جولائی کو پٹرولیم لیوی نہیں بڑھے گی۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ جتنا سستا پیٹرول پاکستان میں ہے اتنا کہیں نہیں۔ وزیر خزانہ کے مطابق برآمدات پیکج کو 3 سال تک بڑھانے کے لیے کمیٹی بنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  مجھے خوفزدہ یا ڈرایا نہیں جا سکتا، نواز شریف

وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے برآمدات پیکج دیا۔ لگژری مصنوعات پر ڈیوٹی لگائی اور 5 سال میں جی ڈی پی گروتھ کو ڈبل اور مہنگائی کو کم کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس مراعات دی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مالی سال 19-2018 کے لیے 5 ہزار 932 ارب 50کروڑ روپے حجم کا بجٹ پیش کیا تھا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں