برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت

برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت

لندن :برطانیہ   میں چمگاڈروں کے اندر کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت کر لی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق کورونا کی نئی قسم ایکولوجی میں ایک طالب علم نے اپنی فائنل ایئر کی ریسرچ میں دریافت کی ہے ۔

ریسرچ  میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ (  آر ایچ جی ایچ زیرو ون ) نامی  نیا کورونا وائرس موجودہ حالت میں انسانوں کو متاثر نہیں کر سکتا۔

خبررساں ادارے کی جانب سے جاری کی جانے والی رپورٹ کے مطابق ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے متاثرہ شخص اگر چمکاڈر کو چھوتا ہے تو اس میں نئے قسم کے وائرس کی منتقلی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی دوسری اقسام نے دنیا بھر کی طرح پاکستان میں تباہی مچائی ہوئی ہے ، 

ایک ہی دن میں 201 مریضوں کے انتقال نے پورے ملک میں خوف وہراس پھیلا دیا ہے۔ اموات میں حالیہ اضافے سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 17 ہزار 530 ہو گئی ہے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 49 ہزار 101 ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 5 ہزار 292 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 10.77 فیصد رہی۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال 26 فروری 2020ء کو پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا، تب سے لے کر اب تک کسی دن اتنی زیادہ اموات رپورٹ نہیں ہوئیں جتنی آج ہوئی ہیں۔

این سی او سی کی جانب سے جاری ڈیٹا کے مطابق پاکستان میں اس وقت کورونا کے فعال کیسوں کی تعداد 88207 ہے جبکہ 704494 افراد اس وبائی مرض سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

کورونا کے سبب سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ پنجاب ہے جہاں اب تک 8224 شہری اس وبا میں مبتلا ہو کر موت کی وادی میں جا چکے ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ میں 4624، خیبر پختونخوا میں 3201، اسلام آباد میں 675، گلگت بلتستان میں 105، بلوچستان میں 233 اور آزاد کشمیر میں 468 افراد کی موت واقع ہو چکی ہے۔

اسلام آباد میں کورونا کیسوں کی تعداد 74131، خیبر پختونخوا 115596، پنجاب 296144، سندھ 280356، بلوچستان 21945، آزاد کشمیر 16779 اور گلگت بلتستان میں 5280 شہریوں میں کورونا کی تشخیص ہو چکی ہے۔

دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں کہ عوام کو اس عالمی وبا سے محفوظ رکھا جائے، اس سلسلے میں ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے۔

ادھر کورونا وائرس کی وجہ سے لاہور کے حالات دن بدن خراب ہوتے ہوتے جا رہے ہیں۔ عوام کی بے احتیاطی نے شہر کی فضا کو زہر آلود کر دیا ہے۔

کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان نے اعلان کیا ہے جو بھی شہری ماسک نہیں پہنے گا اسے اٹھا کر جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

اس بات کا فیصلہ حکومتی سطح پر ایک اہم اجلاس میں ہوا جس میں کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان اور سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے بھی شرکت کی۔

حکام نے اعلان کیا ہے کہ لاہور شہر میں عالمی وبا کورونا کے کیسز خطرناک حد تک پھیل رہے ہیں، اس لئے صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے ماسک کے استعمال اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے گا۔

اس سلسلے میں کشمنر لاہور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آج سے روزانہ 4 بجے شہر میں حفاظتی انتظامات اور ایس او پیز کا مشاہدہ کرنے کیلئے فلیگ مارچ شروع کئے جائیں گے۔

کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کا کہنا تھا کہ فوج، پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے لاہور شہر کا دورہ کریں گے جبکہ مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن کے علاقوں میں آمدورفت کو صفر سطح پر لایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بات کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے کہ جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ ایس او پیز کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

کمشنر لاہور نے اعلان کیا کہ اگر کسی شہری نے ماسک نہ پہنا تو اس کیخلاف مقدمہ درج کرکے اسے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سے لاہور سمیت ملک بھر میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے کیلئے فوج کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام میں شعور بیدار کریں گے تاہم قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔